نئی دہلی۔12ستمبر (اے پی پی):بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں مسلح افراد نے اپنی گرل فرینڈز کے ساتھ پکنک منانے والے فوج کے دو میجرز کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا اور ان سے قیمتی اشیاء لوٹ لیں بلکہ ایک افسر کی گرل فرینڈ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ فوجی افسران مہائو کینٹ میں واقع وار کالج میں زیر تربیت تھے۔وہ اپنی گرل فرینڈز کے ہمراہ پکنک کے لئے جام گیٹ کے علاقے میں پہنچے تو پستول، چاقو اور لاٹھیوں سے مسلح کم از کم آٹھ سے دس افراد نے ان کی کار کو گھیر لیا۔
انہوں نے دو فوجی افسران اور ان کی گرل فرینڈز پر حملہ کیا اوران پر تشدد کرتے ہوئے ان کے بٹوے اور دیگر قیمتی اشیاء چھین لیں،اس کے بعد انہوں نے ایک افسر اور ایک خاتون کو یرغمال بنایا اور دوسرے افسر اور خاتون کو رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان لینے کے لئے روانہ کیا۔اس افسر نے اپنے سی او کو اس واقعے کی اطلاع دی جس پر پولیس فوری طورپر حرکت میں آئی ، پولیس کے پہنچتے ہی حملہ آور موقعے سے فرار ہوگئے۔
چاروں افراد کو طبی معائنے کے لیے مہائو سول ہسپتال لایا گیا جہاں دونوں فوجی افسران پر تشدد اور ان کی ساتھی ایک خاتون سے اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق اندور پولس نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ،دیگرکی گرفتاری کے لیے دس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔