گزشتہ تین سالوں میں سعودی عرب سے 2390 اور امریکہ سے 426 پاکستانی قیدیوں کو رہا یا ملک بدر کیا گیا، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر

67

اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں سعودی عرب سے 2390 اور امریکہ سے 426 پاکستانی قیدیوں کو رہا یا ملک بدر کیا گیا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شکیلہ لقمان کے سوال پر وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے ایوان کو بتایا کہ سعودی عرب میں 50 فیصد قیدی منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہوتے ہیں، سزائے موت میں بھی منشیات بڑی وجہ ہے۔ امریکہ میں پاکستانیوں کو قید یا ملک بدری کی مختلف وجوہات ہیں۔

زیب جعفر کے سوال پر وزیر مملکت نے کہا کہ دو ملک جنگی ماحول میں اپنے شہریوں کو متاثر نہ کریں، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ گرفتار ماہی گیروں کو دوطرفہ انتظامات کے تحت رہا کیا جائے، کئی بار پاکستان نے یکطرفہ طور پر بھی ماہی گیروں کو رہا کیا ہے۔ کوشش کر رہے ہیں کہ اس حوالے سے مشترکہ اور طویل المیعاد طریقہ کار اختیار کیا جائے۔

عبدالاکبر چترالی کے ضمنی سوال پر انہوں نے ایوان کو بتایا کہ بہت سارے لوگ غیر قانونی ایجنٹوں کے ذریعے سعودی عرب جاتے ہیں، اس طرح کے لوگوں کی حکومت مدد نہیں کر سکتی۔ لوگ بھی یہ جانتے ہیں کہ یہ غیر قانونی ہے مگر اس کے باوجود لوگ چانس لیتے ہیں۔