آئین پر عمل کرکے ہمارے مسائل حل ہو سکتے ہیں،وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف

اسلام آباد۔19اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آئین پر عمل کرکے ہمارے 90 فیصد مسائل حل ہو سکتے ہیں،اس ملک میں حقیقی لیڈر شپ کو برداشت نہیں کیا جاتا، جب تک حقیقی لیڈروں اور اختلاف رائے کو برداشت نہیں کریں گے تو مسائل پیدا ہوں گے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اختر مینگل نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے وہ بدقسمتی سے درست ہیں ، حکومت میں اس طرح کی باتیں سننے کی ایک تاثیر ہے اور اپوزیشن میں اس کی تاثیر بدل جاتی ہے، سوات اور کراچی کی تکلیفوں اور دکھوں کو پورے ملک نے محسوس کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو جو مسائل درپیش ہیں ان کا حل اتنا مشکل نہیں ہے۔ 1973ء کے آئین پر اگر عمل کرلیا جائے تو ہمارے مسائل جلد ہو سکتے ہیں اور ہماری 90 فیصد محرومیاں بھی ختم ہو جائیں گی مگر اس ملک میں ایک شخص لاڈلا بنا دیا جاتا ہے۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ سابق وزیراعظم چوک چوراہوں میں متنازع بیان دیتے ہیں مگر کوئی ان سے پوچھ گچھ نہیں ہوتی، سابق وزیراعظم بیک ڈور مذاکرات کی باتیں بھی کر رہے ہیں، وہ بیک ڈور چینل کون سا ہے اور وہ کس سے اور کس حیثیت سے مذاکرات کر رہا ہے، اس پر بات ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ دو سالوں سے غداری اور دہشتگردی کے مقدمات بھگت رہے ہیں، اس کے برعکس ایک 70 سالہ شخص لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھیل رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں سب کا احترام ہے، اگر غلطیوں کا اعتراف کیا جائے تو سیاستدانوں کو بھی بڑے اور کھلے دل کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔