آئی ٹی ماہرین آئی ٹی شعبہ کی مجموعی ترقی کے لئے مل کر کام کریں ، احسن اقبال

61
تعلیم ترقی کیلئے ضروری ہے، کوئی بھی ملک کم شرح خواندگی پر ترقی نہیں کرسکتا ، احسن اقبال

اسلام آباد۔27جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے تعلیمی شعبہ اور آئی ٹی ماہرین پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے آئی ٹی شعبہ کی مجموعی ترقی کے لئے مل کر کام کریں تاکہ انڈسٹری کی ضروریات اور نصاب کے مابین خلاء کو دور کیا جا سکے، آئی ٹی گریجویٹس کی ملازمت کی اہلیت کو بڑھایا جا سکے اور آئی ٹی کی برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ وہ بدھ کو ایچ ای سی اور وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے منعقدہ رائونڈ ٹیبل بعنوان ”ڈیجیٹل انقلاب کے لئے انسانی وسائل کی ترقی”سے خطاب کر رہے تھے۔

رائونڈ ٹیبل کا مقصد پیشہ ور آئی ٹی ماہرین کو پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا تاکہ وہ ملکی آئی ٹی شعبے کے مسائل اور چیلنجز کی نشاندہی کرسکیں اور ان کے حل تجویز کر سکیں۔ رائونڈ ٹیبل میں معروف ملکی آئی ٹی کمپنیوں کے سربراہاں اور تعلیمی شعبے سے منسلک خواتین و حضرات نے شرکت کی اور اپنی آراء پیش کیں۔ احسن اقبال نے تعلیمی شعبے اور آئی ٹی صنعت کے ماہرین پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی تاکہ آئی ٹی شعبے کی ترقی کے لئے ایکشن پلان ترتیب دیا جا سکے اور متعلقہ امور کی بر وقت انجام دہی کے لئے ذمہ داریوں کا تعین کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسی آئی ٹی افرادی قوت کی ضرورت ہے جو مسائل کا حل پیش کرسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے تاکہ وہ آئی ٹی شعبے کے چیلنجز اور مسائل کی نشاندہی کر کے ان کے حل کے لیے کاوشیں کر سکیں۔ جامعات کے کردار کے حوالے سے وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ جامعات نہ صرف نوجوانوں کو تعلیم و ہنر فراہم کریں بلکہ ان میں سوفٹ اسکلز کو بھی اجاگر کریں۔

احسن اقبال نے ملکی ترقی میں آئی ٹی شعبے کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک پالیسیوں کے تسلسل اور سیاسی استحکام کے بغیر ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔ انہوں نے آئی ٹی سے منسلک تعلیمی شعبے اور انڈسٹری کے افراد کے لیے سیشنز کے انعقاد پر زور دیا تاکہ نئے رجحانات سے آگہی حاصل کرکے نوجوانوں کو ڈیجیٹل انقلاب کے لیے تیار کیا جاسکے۔ ایچ ای سی کی قائم مقام چیئرپرسن اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی آئی ٹی اور کمپیوٹر سائنس کے میدان میں ہونے والی تبدیلیوں کا ادراک رکھتا ہے ۔

انہوں نے آئی ٹی شعبے کی تیزی سے ترقی اور تبدیلی کو سمجھنے اور اس کے مطابق چلنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی تعلیمی شعبے اور آئی ٹی ماہرین کو شعبے کی ترقی کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔ انہوں نے شرکاء کو نصاب کی تشکیل کے حوالے سے ایچ ای سی کے مینڈیٹ کے حوالے سے آگاہ کیااور اس حوالے سے نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل اور نیشنل کریکولم ریویژن کمیٹیوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی آئی ٹی شعبے کی ترقی کے لئے تمام متعلقین کو معاونت فراہم کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ کمپیوٹنگ سائنسز کا نصاب ایسوسی ایشن آف کمپیوٹنگ مشینری کے معیارات سے ہم آہنگ ہے اور ایچ ای سی اور وزارت آئی ٹی نے نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل ایکٹ سے متعلق مذاکرات شروع کر دیئے ہیں تاکہ پاکستان کو سیول اکورڈ آن کمپیوٹنگ ایجوکیشن سائن کرنے کے اہل بنایا جاسکے۔

شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستانی جامعات ہر سال 50 ہزار آئی ٹی گریجوایٹس پیدا کر رہا ہے۔ مقررین نے طلباء کے فائنل ایئر پراجیکٹس کے معیار کو بہتربنانے اور ان کو عملی مسائل سے ہم آہنگ بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ فائنل ایئر پراجیکٹس کے لئے انڈسٹری کے مسائل کی ایک فہرست ترتیب دی جائے اور ایک ویب پورٹل تشکیل دیاجانا چاہیئے جہاں سے طلباء اپنے لئے مسائل کے حل پر مبنی پراجیکٹ کا انتخاب کر سکیں۔

رائونڈ ٹیبل میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی عائشہ حمیرا، سی ای اوپاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ عثمان ناصر، سی ای او اگنائیٹ عاصم حسین، سی ای او نیاٹیل وہاج السراج، سیکرٹری جنرل پاشا حراء زینب، سی ای او ایپک گیمز فہیم مہتا، وائس چانسلر ورچوئل یونیورسٹی ڈاکٹر ارشد سلیم بھٹی ، اور متعدد دیگر ماہرین تعلیم، فیکلٹی اراکین اور آئی ٹی ماہرین نے شرکت کی۔