راولپنڈی ۔27ستمبر (اے پی پی):ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے نے سات یوٹیوبرز و مارکیٹنگ کمپنیوں جن میں میسرز تاجر انٹرنیشنل، میسرز پراپرٹی نامہ، میسرز راجہ اشتیاق کریٹیو ریئل اسٹیٹ، میسرز اوکٹا پلس،
میسرز ایم بی کے ڈیلی روٹین وی لاگز، میسرز منظور حسین آفیشل اور میسرز گوندل گروپ شامل ہیں کے مالکان کوغیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی یوٹیوب چینلز کے ذریعے تشہیر روکنے کے لیے نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔ آر ڈی اے ترجمان نے کہا کہ سات غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمیں ایگرو فارم، فیصل ہلز فیز II، نیو ایئرپورٹ ٹاؤن، روڈن انکلیو، راول انکلیو، الحرم سٹی اور بلیو ورلڈ سٹی یوٹیوب چینلز کا استعمال کرکے عوام الناس کو گمراہ کررہے ہیں۔ ترجمان آر ڈی اے نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے کے مطابق ایسی غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی تشہیر کرنا جن کی آر ڈی اے سے کوئی قانونی اجازت نہیں ہے،
جو کہ پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کے 46(1) کے تحت غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سپانسر اتھارٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا یا کسی بھی طریقے سے پلاٹوں یا ہاؤسنگ یونٹس کی فروخت کی تشہیر نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے نے مارکیٹنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں سے متعلق اپنے ”یوٹیوب چینلز” پر موجود تمام مواد کو ہٹا دیں۔ بصورت دیگر، یہ سمجھا جائے گا کہ آپ بھی دھوکہ دہی کا حصہ ہیں اورعام لوگوں کو غیر قانونی و غیر منظور شدہ ہاؤسنگ سکیم میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کر کے دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ جب تک کسی پروجیکٹ کو آر ڈی اے سے این او سی نہیں ملتا اسے منظور شدہ یا قانونی منصوبہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ لیکن بدقسمتی سے، آپ کے یوٹیوب چینلزو ویب سائٹس عوام الناس کو گمراہ کر رہے ہیں جو صرف آپ کے اشتہارات کی تلاش میں بھاری رقم لگا رہے ہیں۔ ایسے منصوبوں کی مارکیٹنگ و پروجیکشن سے عوام الناس کو یہ تاثر ملتا ہے کہ پراجیکٹ پہلے سے منظور شدہ اور قانونی ہے۔ آپ کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ آپ اس غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں جو آپ کے پلیٹ فارم کے ذریعے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے عوام الناس کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے محمد سیف انور جپہ نے ان غیر قانونی سکیموں کے تمام مواد کو ہٹانے کی ہدایت کی ہے جس سے غیر منظور شدہ، جعلی وغیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں پلاٹوں کی بکنگ کی صورت میں عام لوگوں سے پیسے کی بھاری لین دین شروع ہو سکتی ہے اور اس طرح شوشل میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عوام الناس کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، منصوبوں کی قانونی حیثیت آر ڈی اے کی ویب سائٹ www.rda.gop.pk پر آسانی سے قابل رسائی ہے یا ایم پی ای اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے سے براہ راست حاصل کی جا سکتی ہے۔ پنجاب ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز رولز 2021 کی عدم تعمیل کی صورت میں، آرڈی اے متعلقہ قانون کے تحت کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔