آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت کا ردعمل

46

اسلام آباد ۔ 5 اگست (اے پی پی) آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی فیصلے کو ریاست سے اپنے انخلا کے پروانے پر خود دستخط کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو بے نقاب کردیا ہے، جس نام نہاد معاہدے کی بنیاد پر بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہتا رہا، اب یہ فیصلہ کرکے اس نے تسلیم کیا ہے کہ وہ کشمیر پر گزشتہ 70 سال سے طاقت کے بل بوتے پر قابض ہے، بھارت کی طرف سے جبر و تشدد کایہ سلسلہ زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔ پیر کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی آئین کے آرٹیکل35اے اور 370 کے خاتمے کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا جو قدم اٹھایا ہے اس سے اس کا گھناﺅنا چہرہ دنیا اور کشمیریوں کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے، کشمیر ایک مقبوضہ علاقہ ہے جہاں بھارت آٹھ لاکھ فوج کے ساتھ پرامن کشمیریوں کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے، بھارت نے دفعہ 370 بھارت نواز جماعتوں کی وفاداریاں خریدنے کے لئے اپنے آئین کا حصہ بنائی تھی لیکن آج مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز جماعتوں پر بھی واضح ہو گیا ہے کہ کشمیر پر بھارتی حیثیت ایک قابض ملک سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 91 و 122 کی کھلی خلاف ورزی اور جموں وکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی نفی ہے۔