سڈنی ۔9جولائی (اے پی پی):آسٹریلوی فضائی کمپنی قنطاس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں اس پر ہونے والے سائبر حملے سے اس کے 57 لاکھ صارفین متاثر ہوئے۔شنہوا کی رپورٹ کے مطابق قنطاس کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ فرانزک تجزیے سے پتا چلا ہے کہ 30 جون کو غیر ملکی کال سینٹر کے ذریعے استعمال ہونے والے تھرڈ پارٹی سسٹم پر ہونے والےسائبر حملے میں57 لاکھ صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری کیاگیا تھا۔
ان میں سے 2.8 ملین صارفین میں نام، ای میل ایڈریس اورقنطاس فریکوئینٹ فلائر نمبرز،باقی 1.2 ملین میں صرف نام اور ای میل ایڈریس اور اس کے علاوہ 1.7 ملین صارفین کے حوالے سے مزید ڈیٹا بشمول پتے، تاریخ پیدائش، فون نمبر اور کھانے کی ترجیحات کو چوری کر لیا گیا تھا۔ قنطاس گروپ کی چیف ایگزیکٹیو وینیسا ہڈسن نے کہا کہ ایئر لائن نے صارفین سے رابطے کر کے انہیں ان مخصوص ذاتی ڈیٹا فیلڈز کے بارے میں مطلع کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جن سے معلومات کو چوری کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد سے ہم نے اپنے صارفین کے ڈیٹا کو مزید محفوظ بنانے کے لئے سائبر سکیورٹی کے متعدد اضافی اقدامات کئے ہیں اور جو کچھ ہوچکا اس کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ایئر لائن نے 2 جولائی کو انکشاف کیا تھا کہ اس پر ایک بڑا سائبر حملہ کیا گیا ہے اور پیر کو بتایا تھا کہ ایک ہیکر نے کمپنی سے رابطہ کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
وینیسا ہڈسن نے مزید کہا کہ قنطاس اس واقعے کے سلسلے میں نیشنل سائبر سکیورٹی کوآرڈینیٹر، آسٹریلوی سائبر سکیورٹی سینٹر اور آسٹریلوی فیڈرل پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔کمپنی نے صارفین کو الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے، خاص طور پر ای میلز، فون کالز اور پیغامات کے ساتھ جہاں بھیجنے والا یا کالر قنطاس سے ہونے کا دعویٰ کرے۔
قنطاس نے کہا کہ حملے میں چوری کیا گیا کوئی بھی ذاتی ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا ہے اور کمپنی اس کی سائبر سکیورٹی کے ماہرین کی مدد سے فعال طور پر نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔