آسٹریلیا کے لیے خرگوش سر درد

284

سڈنی۔4ستمبر (اے پی پی):خرگوش کو عام طور پر معصوم، خوبصورت اور نقصان نہ پہنچانے والا جانور سمجھا جاتا ہے، لیکن آسٹریلیا کے لیے یہ دردِ سر بن چکا ہے۔فرانسیسی نیوز ایجنسی کے مطابق آسٹریلیا میں کروڑوں کی تعداد میں پائے جانے والے خرگوش حیاتیات کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور انہیں روکنے کی ہر کوشش ناکام ہو چکی ہے۔

ایک آسٹریلوی شہری تھامس آسٹن انگیلنڈ 1857سے صرف 24 خرگوش لے کر آئے، لیکن اب ان کی تعداد 30 کروڑ کے قریب ہے۔یہ خرگوش فصلیں اور پودے چٹ کر جاتے ہیں، مقامی پودوں کی انواع کو برباد کر رہے ہیں، قدرتی ماحول کے انحطاط کا سبب بنتے ہیں اور متعدد مقامی انواع کی بقا کے لیے خطرہ بن چکے ہیں اور گذشتہ 70 برسوں میں یہ ملک کے 70 فیصد علاقے پر قبضہ کر چکے ہیں۔

آسٹریلیا کی وزارت برائے خوراک و زراعت کے مطابق خرگوشوں کی وجہ سے ملک کو ہر سال تقریباً 13 کروڑ امریکی ڈالرز کا نقصان پہنچتا ہے۔ایک صدی سے زیادہ عرصے سے آسٹریلیا اس نقصان کو کم کرنے کی ہر مکمن کوشش کر رہا ہے جن میں پھندے لگانا، شکار کرنا، ان کی رہائش گاہوں کو تباہ کرنا، زہر دینا اور حتیٰ کہ دھماکہ خیز مواد استعمال کرنا بھی شامل ہے، لیکن ان کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آئی۔