آفات سے نمٹنے کی کوششوں کے دوران غریب خطوں کی ضروریات پر زیادہ توجہ دینا ضروری ہے،چیئرمین این ڈی ایم اے

278

اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے متعلقہ شراکت داروں کے درمیان باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آفات سے نمٹنے کی کوششوں کے دوران غریب خطوں کی ضروریات پر زیادہ توجہ دینا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشیا پیسیفک فورم برائے پائیدار ترقی کے دسویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، یہ اجلاس 27تا 30 مارچ 2023 کواقوام متحدہ کے کانفرنس سینٹر (یو این سی سی) بنکاک میں جاری ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے، لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اورممبر ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر) این ڈی ایم اے ادریس محسود اجلاس میں شریک ہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال تقریب میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

اجلاس کا مقصد کورونا وائرس سے بچاؤکویقینی بناتے ہوئے اور ایشیا اور پیسیفک میں تمام سطحوں پر پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کا مکمل نفاذ ہے۔ منگل کو این ڈی ایم سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم اے نے ایس ڈی جیز کے نفاذ میں مدد گارقانون ساز اسمبلی کے کردار اور عالمی پروٹوکول کے مطابق مقامی قومی ترقیاتی اہداف تیار کرنے کے پاکستان کے منصوبے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے حکومتی نمائندوں، سول سوسائٹی اور تنظیموں کے ماہرین پر زور دیا کہ وہ ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کریں۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے پہلے ہدف کی اہمیت کا بھی خاکہ پیش کیا جو غربت کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور تمام ایس ڈی جیز کے حصول کی بنیاد رکھتا ہے۔

انہوں نے خوراک اور توانائی کے تحفظ کی فوری ضرورت بارے اظہار خیال کیا کہ جغرافیائی سیاسی مفادات سے بالاتر ان ضروریات تک رسائی کو کیسے ممکن بنایاجا سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر) فنانسنگ فنڈ قائم کرنے کی سفارش کی جس کا مقصد خطرات اور عدم استحکام سے متاثرہ ممالک کو مدد فراہم کرنا ہے، جیسے کہ شام اور افغانستان جو سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں لیکن عالمی امداد کے حوالے سے سب سے زیادہ نظر انداز کیے گئے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے مضبوط اور مستحکم انشورنس کے ذریعے سرمایہ کاری کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آفات سے نمٹنے کی کوششوں کے دوران غریب خطوں کی ضروریات پر زیادہ توجہ دینا ضروری ہے اور اسے امدادی جائزہ جات کی الجھن میں نہیں ڈالنا چاہیے۔انہوں نے ایس ڈی جیز کو پائیدار بنانے کے لیے ٹھوس ایکشن پلان پر بھی زور دیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ آبادی کو وسائل اور مواقع تک مساوی رسائی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر آر معاشرے کے تمام ارکان کی حفاظت کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

انہوں نے سالانہ اپ ڈیٹ شدہ منصوبوں پر نظرثانی شدہ ایس ڈی جیز کی بینچ مارکنگ پرروشنی ڈالی جو ملک کے لحاظ سے مخصوص اور قابل حصول اہداف کے ساتھ کلین اینڈ گرین توانائی تک رسائی کے حصول کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مجموعی طور پر شرکا نے ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے زیادہ سے زیادہ تعاون اور اشتراک کی اہمیت پر زور دیا اور مزید پائیدار مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔