اسلام آباد ۔ 16 مارچ (اے پی پی) آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کو آڈٹ رپورٹنگ میں اختراعی طریقے اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ بات انہوں نے آڈٹ سال 2020-21ءکیلئے منصوبہ بندی کے ضمن میں دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کی صدارت آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کی۔ اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا کہ کانفرنس اس موقع پر منعقد ہو رہی ہے جب آڈٹ 2019-20ءکی آڈٹ رپورٹس کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور محکمہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان اگلے آڈٹ سال کیلئے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ ادارہ اب تبدیل شدہ ماحول میں کام کر رہا ہے، حکومتی محکمے، وزارتیں، ڈویژنز اور غیر ملکی ڈونرز ادارے سے آڈٹ رپورٹس کی صورت میں بہترین فیڈ بیک کی توقع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ رپورٹس میں سٹیک ہولڈرز کے ایشوز اور آڈٹ کے تناظر کی بہتر تفہیم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ پلاننگ میں ایکسٹرنل سٹیک ہولڈرز سے روابط استوار کرنا ضروری ہیں تاکہ معاصر ایشوز کے بارے میں معلومات مل سکے۔ انہوں نے ڈائریکٹرز جنرل آڈٹ کو آڈٹ رپورٹنگ میں اختراعی طریقے اختیار کرنے اور نئے آڈٹ سال کی منصوبہ بندی میں سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے آڈٹ رپورٹنگ میں سٹرٹیجک ایشوز، عوامی خدمات کے نظام سے متعلق ایشوز، گورننس اور شفافیت پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی طرح سندھ اور خیبرپختونخوا میں علیحدہ ورک آڈٹ آفسز کے قیام کی تجویز پر غور ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ غیر ملکی ڈونرز کا اے جی پی پر اعتماد ہے کہ انہوں نے محکمہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو غیر ملکی فنڈز سے جاری منصوبوں کے آڈٹ کیلئے منتخب کیا ہے۔ ہر سال محکمہ 200 سے زائد غیر ملکی فنڈز سے چلنے والے منصوبوں کا آڈٹ کر رہا ہے۔ بین الاقوامی ترقی کیلئے امریکی ادارہ یو ایس ایڈ کے نمائندہ نے کانفرنس کے شرکاءکو بتایا کہ گذشتہ ایک عشرہ میں اے جی پی نے یو ایس کے تعاون سے چلنے والے 2 ارب ڈالر منصوبوں کا آڈٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ کا معیار بلاشبہ اعلیٰ درجے کا ہے۔ کانفرنس میں کنٹرولر جنرل اکاﺅنٹنگ اور چاروں صوبوں کے اکاﺅنٹنٹ جنرلز نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں آڈٹ آفسز کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے ڈائریکٹرز جنرل آڈٹ کو متعلقہ سیکرٹریز اور اداروں کے سربراہان سے فیڈ بیک لینے اور اسے آڈٹ سال 2020-21ءکی منصوبہ بندی میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے ہائی رسک ایریاز کے مظہر اداروں کے آڈٹ کی بھی ہدایت کی۔