اسلام آباد۔3جنوری (اے پی پی):ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کی وفاقی حکومت کا 2025 کا پہلا کابینہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ترقیاتی کامیابیوں اور مستقبل کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا ۔امارات نیوز ایجنسی (وام) کے مطابق وفاقی حکومت کا 2025 کے پہلے اجلاس کی صدارت نائب صدر، وزیر اعظم اور حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کی۔
اس موقع پر نائب صدر، نائب وزیر اعظم اور ڈائریکٹر صدارتی دفتر شیخ منصور بن زاید النہیان، اور ولی عہد دبئی، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی رہنماؤں نے شرکت کی۔شیخ محمد بن راشد نے 2024 کو متحدہ عرب امارات کی اقتصادی ترقی کے لیے تاریخ کا سب سے نمایاں سال قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال حکومت نے 750 قومی منصوبے اور اقدامات شروع کیے، 1,300 فیصلے جاری کیے، اور ترقیاتی تبدیلی کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 70 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی۔
متحدہ عرب امارات میں اس وقت 1,325 سرکاری اور نجی اسکولوں میں 1.2 ملین سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں 107 جامعات موجود ہیں، جن میں 96,000 بین الاقوامی طلباء شامل ہیں۔2024 میں 20 نئے سکولوں کا اضافہ ہوا اور 23,000 نئے ڈگری پروگرامز شروع کیے گئے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ "نفس” منصوبے کے تحت 131,000 اماراتیوں کو نجی شعبے میں ملازمتیں فراہم کی گئیں، جو منصوبے کے نفاذ سے پہلے کے مقابلے میں 350 فیصد زیادہ ہیں۔مقامی نوجوانوں نے 25,000 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار قائم کیے
۔2,500 سرکاری اہلکاروں نے ملک کے قوانین اور ضوابط کی تجدید کا کام مکمل کیا، جس کا 80 فیصد حصہ مکمل ہو چکا ہے۔”یو اے ای لیجسلے شن” ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر ماہانہ 500,000 وزٹ ہوتے ہیں۔55 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 140 معاہدے طے کیے گئے، جن میں معیشت، سائنس، ٹیکنالوجی، اور ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبے شامل ہیں۔2024 میں متوقع جی ڈی پی 1.7 ٹریلین درہم سے تجاوز کرے گی، جبکہ غیر تیل تجارت 2.8 ٹریلین درہم سے زیادہ ہوگی، اور غیر تیل برآمدات 540 بلین درہم تک پہنچ جائیں گی۔
زاید ہاؤسنگ پلان کے تحت 2024 میں 5,600 ہاؤسنگ درخواستیں منظور کی گئیں، جن کی مجموعی مالیت 4 ارب درہم ہے۔23 ملین انٹری ویزے جاری کیے گئے، ہوائی اڈوں پر مسافروں کی تعداد 150 ملین سے تجاوز کر گئی، اور ہوٹلوں نے 30 ملین سیاحوں کی میزبانی کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اجلاس میں اہم قوانین، ضوابط، اور بین الاقوامی معاہدوں کی منظوری دی گئی، جن میں آسٹریلیا کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ اور ترکی کے ساتھ سرمایہ کاری تحفظ معاہدہ شامل ہے۔ یہ اقدامات دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے عملی تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔