واشنگٹن۔22جون (اے پی پی):امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کئے ہیں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کو بے حد کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں حصہ لینے والے تمام امریکی طیارے بحفاظت واپسی کے سفر پر روانہ ہو چکے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے اپنے حملوں میں فردو، نطانز اور اصفہان میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، ان میں سے اول الذکر پر بھرپور تعداد میں بم گرائے گئے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب امن قائم کرنے کا وقت ہے اور ایران اس جنگ کو ختم کرنے پر رضامند ہو جائے۔اے ایف پی کے مطابق ایران کے مرکزی شہر قم کے قریب ایک پہاڑی کے نیچے قائم فردو جوہری تنصیبات میں تین ہزار سینٹری فیوجز کی مدد سے سول اور فوجی مقاصد کے استعمال کے لئے یورینیم کو افزودہ کیا جا رہا تھا۔
زمین کے اندر گہرائی میں ہونے کی وجہ سے ان تنصیبات تک رسائی اسرائیل کے لئے ایک بڑا چیلنج تھا۔نطانز کی جوہری تنصیبات میں بھی سینٹری فیوجز کی مدد سے یورینیم کو افزودہ کیا جا رہا تھا اور اصفہان کی جوہری تنصیبات میں جوہری ایندھن تیار کیا جا رہا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں میں زمین میں 200 فٹ کی گہرائی تک مار کرنے والے 30 ہزار پائونڈ وزنی بنکر بسٹر بموں جی بی یو 56 کا استعمال کیا گیا اور یہ بم گرانے کے لئے بی۔2 سپیرٹ نامی طیارے استعمال کئے گئے۔
ان طیاروں نے امریکی ریاست مسوری میں واقع ایئر بیس سے پرواز کی۔ ان طیاروں کو اس سے قبل سربیا، عراق اور افغانستان میں استعمال کیا جا چکا ہے۔ اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ امریکی مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں ایران مشرق وسطی میں تعینات امریکی فوجیوں کو نشانہ بنانے اور تیل کی تجارت کے حوالے سے اہم تجارتی گزرگاہ آبنائے ہرمز کو بند کر سکتا ہے۔