26.6 C
Islamabad
بدھ, اپریل 16, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںاترپردیش میں صدیوں پرانی درگاہ کو نئے وقف قانون کے تحت تحقیقات...

اترپردیش میں صدیوں پرانی درگاہ کو نئے وقف قانون کے تحت تحقیقات کا سامنا

- Advertisement -

لکھنؤ ۔15اپریل (اے پی پی):بھارت میں نئے وقف قانون کے نفاذ کے بعد ریاست اتر پردیش میں حکام نے ضلع سنبھل میں درگاہ جنیتھاشریف کی جائیدادوں کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الزامات میں 2019سے متولی کی عدم موجودگی میں کروڑوں روپے کی وصولی اور سرکاری اراضی پر تجاوزات شامل ہیں۔ضلع مجسٹریٹ نے ان سنگین الزامات کے بعد زمین کے سروے کا حکم دیااور درگاہ کی جائیدادوں کا جائزہ لینے کے لیے 10ریونیو افسران کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ ٹیم نے زمین کی تفصیلی پیمائش کی اورمزید کارروائی کے لئے رپورٹ جلد ہی ڈی ایم کو پیش کی جائے گی۔

تحصیل چندوسی کے علاقے بنیاتھر میں واقع درگاہ میں جسے عام طور پر جنیتھا شریف کہا جاتا ہے، حضرت عظمیہ شاہ کا مقبرہ ہے۔ الزامات کے مطابق گزشتہ چھ سال سے کوئی سرکاری متولی نہ ہونے کے باوجود درگاہ کو 15سے 20لاکھ روپے ماہانہ آمدنی آ رہی ہے اور سرکاری اراضی کا ایک حصہ مبینہ طور پر درگاہ کی جائیداد کی آڑ میں استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ ایک غیر رجسٹرڈ میڈیکل کلینک بھی کام کر رہا ہے۔وزیر اعلیٰ شکایات پورٹل پر درج کی گئی نام نہاد شکایت کے بعد تحقیقات شروع کی گئی ہے۔

- Advertisement -

شکایت کے مطابق درگاہ انتظامیہ نے وقف اور سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے ذاتی فائدے کے لیے اس کا غلط استعمال کیا۔حکام اب مالی ریکارڈ اور 2019اور 2025کے درمیان ہونے والی آمدنی کی چھان بین کر رہے ہیں۔ نئے وقف قانون کے تحت ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کووقف بورڈ اور نجی افراد یا اداروں کے درمیان ملکیت کے تنازعات کو حل کرنے کا اختیاردیاگیا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582476

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں