احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس، بلوچستان میں 400 ارب روپے مالیت کے سڑکوں کے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

118
کم عمری کی شادی بچیوں کی تعلیم وترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے،احسن اقبال

اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے بلوچستان میں 400 ارب روپے سے زائد مالیت کے سڑکوں کے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور حکام کو ہدایت دی کہ یہ منصوبے تین سال کے اندر مکمل کئے جائیں، یہ منصوبے علاقے کی ترقی اور رابطے کے فروغ کے لیے اہم ہیں۔ وزیر نے ان منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیا تاکہ عوام کو جلد از جلد ان کے فوائد حاصل ہوں اور علاقے کی اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو۔جمعہ کووفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 25 ۔ 2024 کے منصوبوں کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام نے ملک بھر میں جاری پی ایس ڈی پی منصوبوں پر مختص فنڈز، ان کے اجراء اور اب تک کئے گئے اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی۔وفاقی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایت کی کہ پی ایس ڈی پی کے تحت جاری تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار کی جائے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے بلوچستان میں 400 ارب روپے سے زائد مالیت کے سڑکوں کے منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ یہ منصوبے تین سال کے اندر مکمل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنا چاہتی ہے۔

بلوچستان کے ان منصوبوں میں 224 ارب روپے کی مالیت کے این-25 کے خضدار-کچلاک روڈ کو دو رویہ کرنا، کراچی-کوئٹہ-چمن روڈ کی دو رویہ اور بحالی اور کرارو روڈ اور کچلاک-چمن روڈ کی دو رویہ تعمیر کے منصوبوں ۔ 96 ارب روپے کی مالیت کے حوشاب-آواران-خضدار سیکشن ٹو کی تعمیر، ہوشاب-آواران کیوزر سیکشن ون کی تعمیر، گوادر-رتوڈیرو روڈ کی تعمیر اور وانگو پہاڑی سرنگ کی تعمیر ، جبکہ 76 ارب روپے کی مالیت کا یارک سے ساگو ژوب روڈ اور 7 ارب روپے کی مالیت کا آواران سے جھل جھاو روڈ کے منصوبے شامل ہیں ۔

وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ وزارت منصوبہ بندی دیگر وزارتوں سے ترقیاتی بجٹ کے تحت بروقت اخراجات کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ سہ ماہی کے لیے وزارتوں کی مالی ضروریات کے حوالے سے بروقت آگاہی حاصل کرے جس مین بیرونی امداد سے جاری شدہ منصوبوں کی تفصیلات کو اہمیت دی جائے تاکہ فنڈز کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔احسن اقبال نے کہا کہ ایسے منصوبے جن پر 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، ان کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کر کے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبے بھی جلد مکمل کیے جائیں تاکہ اگلے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں نئے منصوبے شامل کرنے کی گنجائش پیدا ہو۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا پی ایس ڈی پی ’’فائیو ایز‘‘ اور پانچ سالہ منصوبہ بندی کے اہداف کے ساتھ منسلک ہو گا۔ ان منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی جو ان اہداف پر پورا اتریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت جاری منصوبے نہ صرف ملکی ترقی کے لیے اہم ہیں بلکہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے بھی ضروری ہیں، لہٰذا ان کی بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو ان منصوبوں سے بروقت فوائد حاصل ہوں۔