احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِ اعظم کے ذیابیطس کی روک تھام و کنٹرول پروگرام کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس

25
Ahsan Iqbal
Ahsan Iqbal

اسلام آباد۔1جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِ اعظم کے ذیابیطس کی روک تھام و کنٹرول پروگرام کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت صحت، صوبائی نمائندگان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ملک کی 3 کروڑ 30 لاکھ آبادی کو ذیابیطس سے بچاؤ اور آگاہی فراہم کرنا ہے۔ اس پانچ سالہ منصوبے کی مجموعی لاگت 6.8 ملین ڈالر ہے اور یہ 2029 میں مکمل ہوگا۔

احسن اقبال نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اُن تین ممالک میں شامل ہے جہاں ذیابیطس تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایٹمی طاقت تو بن گئے، مگر صحت کے میدان میں بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان ٹی بی سے متاثرہ 5 اور پولیو سے متاثرہ 3 ممالک میں شامل ہے، جو کسی ایٹمی ملک کے لیے قابلِ فخر سکور کارڈ نہیں۔وفاقی وزیر نے زور دیا کہ ذیابیطس تمام بیماریوں کی جڑ ہے اور دیمک کی طرح جسم کو کھا جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک جامع نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے، جو تمام صوبوں کی مشاورت سے تشکیل دیا جائے تاکہ ایک مؤثر اور مربوط حکمت عملی اپنائی جا سکے۔

احسن اقبال نے کہا کہ تمام صوبے انفرادی سطح پر اقدامات کر رہے ہیں، مگر ایک مربوط قومی کوشش کی کمی ہے۔ ’’وفاق اور صوبے مل کر بہترین طریقہ کار کو یکجا کریں اور ذیابیطس سے بچاؤ کے لیے مشترکہ اقدامات کریں۔وزارت صحت نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت نے ذیابیطس کے خلاف ملک گیر میڈیا مہم شروع کی ہے، جس کے چار اہم اجزاء آگاہی، بچاؤ، کنٹرول اور علاج ہوں گے۔ مہم میں ہیلتھ ورکرز کی تربیت، مریضوں کی رجسٹری کی تیاری اور یونیورسٹیوں کے ساتھ شراکت داری شامل ہے۔وزارت نے آگاہ کیا کہ مہم کے نفاذ کے لیے ایجنسیوں کی شارٹ لسٹنگ کا عمل جاری ہے۔

رواں مالی سال میں 3000 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے 800 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔مزید بتایا گیا کہ ذیابیطس سے متعلق قومی مشاورتی اجلاس 2 جولائی کو منعقد ہوگا، جس میں صوبوں کے ساتھ شریک فنانسنگ پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔