طرابلس ۔29اگست (اے پی پی):اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات پر معطلی کے بعد لیبیا کی وزیر خارجہ نجلا منقوش بیرون ملک منتقل ہو گئیں۔امریکی خبر رساں ادارےکے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ سے ان کی ملاقات کی خبر سامنے آنے پر لیبیا میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے اور اسرائیل کا پرچم جلایا گیا۔اتوار کو وزیراعظم عبدالحمید دیبہ نے وزیر خارجہ نجلا منقوش کی معطلی کا حکم دیا تھا جبکہ صدارتی کونسل نے وزیر خارجہ کی ملاقات پر وضاحت مانگی تھی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ وزیر خارجہ سے وزارت انصاف کا ایک کمیشن تحقیقات کرے گاتاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ نجلا منقوش سے کن بنیادوں پر تحقیقات ہوں گی۔ لیبیا میں 1957 کے قانون کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا غیرقانونی ہے۔گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔
لیبیا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ نجلا منقوش ترکیہ چلی گئی ہیں۔اتوار کو ایک بیان میں ملاقات پر لیبیا کی وزارت خارجہ نے وضاحت کی تھی کہ نجلا منقوش نے اسرائیل کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کو مسترد کر دیا تھا اور یہ کوئی باضابطہ ملاقات نہیں تھی۔بیان میں لیبیا کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس کو ایک ملاقات یا مذاکرات کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا تھا کہ میں نے وزیر خارجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے وسیع امکانات پر بات کی۔