ماسکو۔26اکتوبر (اے پی پی):روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ مشرق وسطیٰ سے باہر تک پھیل سکتی ہےکیونکہ یہ بات درست نہیں ہے کہ معصوم خواتین ، بچوں اور بوڑھے فلسطینیوں کو دوسرے لوگوں کے جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کریملن میں اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ خطے میں خونریزی کا سلسلہ روکا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ بات دنیا کے دوسرے رہنماوں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا کہ اگر جنگ بندی نہ کی گئی تو خطرہ ہے کہ یہ مشرق وسطیٰ کے باہر زیادہ دور تک پھیل جائے گی۔ آج ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ اس خونریزی اور تشدد کو روکیں ورنہ بحران مزید بڑھ جائے گا جس کے مضمرات بڑے سنگین ہوں گے۔ خدشہ ہے کہ یہ مضمرات صرف مشرق وسطیٰ تک کے لیے نہیں ہوں گے بلکہ مشرق وسطیٰ کی سرحدوں سے باہر تک چلے جائیں گے۔
روسی صدر نے اپنے ریمارکس میں مغربی ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض مخصوص افواج خطے میں اشتعال اور جنگ کو بڑھاوا دینے کے لیے متحرک نظر آرہی ہیں اور ان کی وجہ سے کئی دوسرے ملک بھی جنگ میں ملوث ہو جائیں گے۔ انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ان تمام ممالک کے لوگوں سے اظہار تعزیت کیا جن کے عزیز و اقارب جاں بحق ہو گئے ہیں۔
انہوں نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ روس مشرق وسطیٰ کے اس دیرینہ مسئلے کے دوریاستی حل کے لیے کوشش کرتا رہے گا، ایک طویل مدتی امن کے لیے یہی ایک راستہ ہے۔ولادیمیر پیوٹن نے اس امر کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ بہت واضح ہے کہ معصوم لوگوں کو دوسروں کے جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے نہ سزا دی جا سکتی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ اجتماعی سزا کے بدنام زمانہ تصور کے تحت نہیں لڑی جا سکتی۔اجلاس میں مختلف مذاہب کے رہنما ئوں نے شرکت کی۔