اسرائیل اور فلسطین کے تنازعے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا فلسطین کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب

61
اقوام متحدہ کی مالی میں ہونے والے دھماکے کی مذمت، ملوث افرا کی فوری گرفتاری کا مطالبہ

نیویارک۔20مئی (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے تنازعے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، اسرائیل کی جانب سے شہری علاقوں پر بمباری سے اب تک 260 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، اقوام متحدہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔ جمعرات کوفلسطین کی موجودہ جنگی صورتحال پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطین پر لگاتار بمباری کرتے ہوئے شہری علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے جس پر اقوام متحدہ کو سخت تشویش ہے، غزہ کے بچے اسرائیل کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں اور اب تک بمباری سے 60 بچے جاںبحق ہوچکے ہیں۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اگر زمین پر کوئی جہنم ہے تو یہ غزہ ہے جہاں بچوں کی جانیں لی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی بمباری سے متعدد ہسپتالوں اور میڈیا ہائوسز کو نشانہ بنایا گیا ہے ، غزہ میں صحافی کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور صحافیوں کا تحفظ بھی بہت ضروری ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے 1967ء کے خطوط کی بنیاد پر دونوں ریاستوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔غزہ پر اسرائیلی اور فلسطین کے مابین جاری جنگ کو دس روز گزر چکے ہیں، گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے مشرق وسطیٰ میں فلسطینی عہدیداروں سے رابطہ کیا لیکن اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے رابطہ نہیں کیا۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہمیں غزہ میں اقوام متحدہ کے دفاتر کو نشانہ بنانے پر شدید تشویش لاحق ہے،تنصیبات کا احترام اور حفاظت کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس انسانی المیہ پر عطیات کیلئے اپیل جلد از جلد کی جانی چاہئے جبکہ اقوام متحدہ انسانی ہمدری کے تحت 14 ملین ڈالر جاری کرے گا۔