اسلامو فوبیا، توہین ناموس رسالت کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے عالمی سطح پر فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، طاہر محمود اشرفی کی پریس کانفرنس

75

اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا ،توہین ناموس رسالت کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے عالمی سطح پر فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،۔ وزیراعظم پاکستان کے خطوط اور کوششوں سے مسلم امہ اور اقوام عالم سے مثبت پیغامات آئے ہیں، حکومت نے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کر دی ہے ، پارلیمان جو فیصلہ کرے گی وہ سب کیلئے قابل قبول ہوگا، ناموس رسالتﷺ کا تحفظ ہرمسلمان کی ذمہ داری ہے ، حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں، بعض عناصر گذشتہ ہفتے قتل و قتال چاہتے تھے، وزیر اعظم کی ہدایت پر علماء و مشائخ کے تعاون سے تشدد اور تصادم کی سازشوں کو ناکام بنایا گیا، پاکستان اسلامی دنیا میں اپنا مقام رکھتا ہے ، ہمارے تعلقات روز و شب بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ناموس رسالتﷺکے تحفظ کیلئے عوام الناس اور حکومت کے جذبات ایک ہیں۔ رمضان المبارک کے بعد عالمی اسلامی قائدین کا اجلاس بلائیں گے ، پاکستان اسلامو فوبیا اور توہین ناموس رسالت ﷺ کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس کیلئے وزیر اعظم مسلم دنیا اور مغربی ممالک کے قائدین سے خود رابطے کر رہے ہیں۔ تمام مسلم اور غیر مسلم قائدین سے رابطے کر رہے ہیں کہ مقدسات کی توہین اور اسلامو فوبیا کےخاتمہ کیلئے اقدامات کریں تا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالہ سے مثبت پیش رفت ہو۔ یورپی ممالک برطانیہ امریکہ میں مساجد کی بے حُرمتی اسلامک فوبیا کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ الحمدللہ آج پاکستان کو عالم اسلام میں اہم ترین مقام حاصل ہے ، وزیر اعظم جلد سعودی عرب تشریف لے جائیں گے، وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب تاریخی اہمیت کا حامل ہو گا ، متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو دئیے گئے قرضے میں توسیع کی ہے جو پاکستان متحدہ عرب امارات کے درمیان محبت، اخوت کی عظیم مثال ہے، اسی طرح سعودی عرب کی طرف سے طبی امداد پر بھی شکریہ ادا کرتے ہیں ، پاکستان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات مشکل حالات کے ساتھی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کسی بھی کالعدم تنظیم کے حوالہ سے جو قانونی طریقہ کار ہے اسی پر عمل ہو گا۔ گذشتہ ہفتہ میں جو واقعات ہوئے ان کا فیصلہ قانون اور عدلیہ نے کرنا ہے۔ حکومت نے قانون سے بالاتر نہ کوئی معاہدہ کیا ہے اور نہ ہی کرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کے 40 اراکین پر مشتمل مرکزی کونسل کو حتمی شکل د ے دی گئی ہے اور آئندہ ہفتے اس کا اعلان کیا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وقف املاک ایکٹ پر صوبہ پنجاب اور مرکز میں کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، بلاوجہ مدارس و مساجد کو نوٹس جاری کرنے سے منع کر دیا گیا ہے ، وقف املاک ایکٹ پر حالات جلد طے ہو جائیں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ایک رکنی اقلیتی کمیشن کی تعلیمی نصاب کے حوالے سے سفارشات پر تحفظات پورے ملک میں پائے جاتے ہیں اور اس حوالے وہ جناب چیف جسٹس صاحب کی خدمت میں حاضر ہوں گے اور اقلیتی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر شعیب سڈل سے بھی وہ آج ملاقات کریں گے۔