اسلامو فوبیا کا دوبارہ سر اٹھانا نسل پرستی کی ایک نئی ابھرتی ہوئی شکل ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا خطاب

Munir Akram
Munir Akram

اقوام متحدہ۔8فروری (اے پی پی): پاکستان نے انسانی بھائی چارے کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ ورچوئل تقریب میں دنیا کے بعض ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی کو اجاگر کیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے مصر ، متحدہ عرب امارات اور اقوام متحدہ الائنس آف سویلائیزیشن (یو این اے او سی)کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ اگرچہ کثیر المذاہب آبادیوں میں کوئی بھی مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد سے محفوظ نہیں ہے اور خاص طور پر اسلامو فوبیا کے تشویشناک عالمی رجحان کا دوبارہ سر اٹھانا جو نسل پرستی کی ایک نئی ابھرتی ہوئی شکل ہے جو زینو فوبیا (غیر ملکیوں سے نفرت)، منفی پروفائلنگ اور مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی عمومی سوچ کا باعث ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے21دسمبر 2020کوثقافتی اور مذہبی رواداری کوزیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لیے 4فروری کو انسانی بھائی چارے کا عالمی دن منانے کی منظوری دی تھی جس کا ’’ عالمی امن اور مل جل کر رہنے کے لیے انسانی بھائی چارہ ‘‘ کے عنوان سے اعلامیہ پوپ فرانسس اورمصر کے مفتی اعظم شیخ احمد التائب نے تحریر کیا۔ پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ آج کے دور میں بکھرتی ہوئی دنیا کو متحد کرنے کے لیے انسانی بھائی چارے کا عالمی دن منانا اب پہلے سے زیادہ اہم ہو گیا ہے ۔ عالمی سطح پرمخصوص کمیونٹیز کے درمیان ان میں بڑھتے ہوئے تصادم اور تقسیم کے ساتھ ساتھ، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر عدم برداشت، امتیازی سلوک، نسل پرستی، منفی دقیانوسی تصورات، اور تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستانی مندوب نے اسلامو فوبیا میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ مسلمانوں کی بے دخلی ،نسل کشی، حجاب کی سیاست ، سنسرشپ، شہریت اور مہاجرت کے امتیازی قوانین، اسلامی علامات اور مقدس مقامات کی جان بوجھ کر توڑ پھوڑ اور مقدس مقامات کو جلانے کے لیے کھلے عام مطالبات کیے جا رہے ہیں اور سویڈن، نیدرلینڈز اور ڈنمارک میں قرآن پاک کے بے حرمتی کے حالیہ افسوسناک واقعات اس کا واضح ثبوت ہے۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جائے گا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اسلامی تعاون تنظیم کے 57رکن ممالک کی طرف سے اسلاموفو بیا کے خلاف عالمی دن منانے کی پیش کردہ قرارداد کی منظوری دی جس کی سرپرستی پاکستان نے کی۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد انسانیت کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا مظاہرہ کرنا، انسانی وقار کے احترام کا ایک مضبوط پیغام دینا اور تنوع میں اتحاد کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن تقسیم نہیں بلکہ متحد ہونے کے بارے میں ہے اور اس دن کو منانے کا ہمارا مقصد اسلام اور اسلامی احکامات کے بارے میں ایک بہتر عالمی تفہیم پیدا کرنا ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ آج کے دور میں اسلاموفوبیا کے اظہار کا خاتمہ، ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام ، مذہبی علامات اور شخصیات کی توہین سے گریز کرنا ، مذہبی امتیاز کا خاتمہ اور بڑھتے ہوئے تشدد کی روک تھام ہمارے مفاد میں ہے ۔ اقوام متحدہ الائنس آف سویلائیزیشن کے اعلیٰ نمائندے میگوئل اینجل موراٹینوس نے کہا کہ دنیا میں اسلامو فوبیا اس وقت بڑھ رہا ہے اور ان کا ادارہ 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے پہلے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ میں او آئی سی گروپ کے سربراہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں یو این اے او سی کی حمایت پر بھروسہ کر سکتا ہے۔