اسلام آباد۔29فروری (اے پی پی):ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی تحقیق کو اولین ترجیح دیتی ہے اور اس کے نتائج واضح ہیں کیونکہ جامعہ نے حالیہ درجہ بندیوں میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔وہ جمعرات کے روز جامعہ کے اقبال انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ (آئی آر ڈی) اور ڈائریکٹوریٹ آف گریجویٹ سٹڈیز کے اشتراک سے سماجی علوم میں تحقیقی طریقہ کار پر منعقدہ 10 روزہ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
ورکشاپ میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی سمیت قائد اعظم یونیورسٹی، منہاج یونیورسٹی لاہور، ایئر یونیورسٹی اسلام آباد، بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ، قرطبہ یونیورسٹی پشاور، ہمدرد یونیورسٹی کراچی اور ویمن یونیورسٹی آف ملتان سمیت مختلف دیگر جامعات کے 100 کے قریب سکالرز نے شرکت کی۔ ورکشاپ کو فزیکل اور آن لائن موڈ میں ڈیزائن کیا گیا تھا۔پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ سالوں میں سماجی علوم کی تحقیق کے رجحانات میں تبدیلی آئی ہے اور یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم تحقیق میں اپنے معیارات کو ان معیارات کے مطابق بلند کریں جو عالمی سطح پر اپنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے سکالرز پر زور دیا کہ وہ تحقیقی طریقہ کار پر توجہ دیں کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق کا سب سے اہم حصہ ہے۔ انہوں نے شرکاء کے لیے بہترین ریسورس پرسنز کو مدعو کرنے پر آئی آر ڈی کی تعریف کی۔ ریکٹر جامعہ نے مزید کہا کہ یونیورسٹی تعلیمی کارکردگی کے فروغ اور تحقیق کے حوالے سے مثالی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ریکٹر جامعہ نے شرکاء میں ورکشاپ کی تکمیل کے سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے جبکہ ریسورس پرسنز کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔ ریسورس پرسنز میں ڈاکٹر شام حیدر، ڈاکٹر ساجد یوسفزئی، ڈاکٹر یاسر حسین، ڈاکٹر رابعہ علی اور ڈاکٹر قندیل عباس شامل تھے۔
ورکشاپ میں سکالرز نے تحقیق کا تعارف، ڈیٹا کے حصول کے طریقہ کار سمارٹ ریسرچ کے مقاصد کی تشکیل، کوالٹیٹیو ریسرچ کے طریقے، ڈیٹا کے تجزیے اور تحقیق کو درست نہج پر رکھنے کے طریقوں جیسے مختلف اہم موضوعات کا احاطہ کیا۔ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں ڈائریکٹر آئی آر ڈی سیّد حسن آفتاب، انچارج ڈائریکٹوریٹ آف گریجویٹ سٹڈیز، ڈاکٹر سہیل عبداللہ اور آئی آر ڈی کی معاون ٹیم نے بھی شرکت کی۔