اسلام آباد اور پنجاب کے 7 بڑے شہروں میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات ہوں گی، سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے سکولوں میں آئیں گے ، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود

152
اسلام آباد اور پنجاب کے 7 بڑے شہروں میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات ہوں گی، سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے سکولوں میں آئیں گے ، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود
اسلام آباد اور پنجاب کے 7 بڑے شہروں میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات ہوں گی، سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے سکولوں میں آئیں گے ، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود

اسلام آباد۔10مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں سامنے آنے والے کوروناکیسز کے باعث فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب کے 7 بڑے شہروں میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات ہوں گی، سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے سکولوں میں آئیں گے ، جن تعلیمی اداروں میں امتحانات جاری ہیں وہاں امتحانات جاری رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنزاینڈ کوارڈینیشن ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ملک بھر میں کورونا کے پھیلاؤ اور تعلیمی اداروں بارے تفصیلات کا جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کیسز کے حوالہ سے سندھ اور بلوچستان میں حالات تقریباًٹھیک ہیں جبکہ‏پنجاب اور خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر میں مسائل نظر آئے ہیں۔ ‏سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے سکول آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ، ‏فیصل آباد،گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، ملتان میں 15سے 28 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ‏سیالکوٹ میں بھی 15 مارچ سے2ہفتے کے لئے سکول بند رہیں گے۔‏اسلام آبا دکے تعلیمی ادارے بھی بند ہوں گے۔ ‏صوبائی حکومتیں حالات خراب ہونے پر سکول بند کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‏صوبائی حکومتیں باریک بینی سے معاملات کا جائزہ لیں ، ‏جن اداروں میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کو خود بھی مانیٹرنگ کرتے رہنا چاہیے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور ہمارے ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے کچھ اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 60 سال سے زائد عمررسیدہ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں شام 6 بجے تفریحی پارک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ اسلام آباد میں دفاتر میں 50 فیصد عملے کی حاضری کے فیصلے پر بھی عملدرآمد جاری رہے گا۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ سنیما ہالز کو 15 مارچ سے کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے اور ہوٹلوں کے اندر کھانے پر بھی پابندی عائد ہوگی جب کہ شادی ہالز کے حوالے سے بھی پالیسی برقرار رہے گی۔انتظامی ادارے سمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل کریں، گزشتہ ہفتے کے دوران کیسز میں اضافہ ہوا،کورونا کیسز بڑھنے کے باعث ہسپتالوں پر بوجھ بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفریحی پارک شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ماسک کے استعمال پر مسلسل زور دے رہے ہیں۔ ‏بیماری کے پھیلاؤ کے تناسب سے سمارٹ لاک ڈاؤن لگاتے رہیں گے۔