اسلام آباد ہائی کورٹ کی پرویز الٰہی کی جیل سے ہسپتال منتقل کرنے یا ہائوس اریسٹ رکھنے کی درخواست پر عدالتی فیصلوں کی روشنی میں قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری

اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی جیل سے ہسپتال منتقل کرنے یا ہائوس اریسٹ رکھنے کی درخواست پر عدالتی فیصلوں کی روشنی میں قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔ عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ پرویز الٰہی سزا یافتہ نہیں انڈرٹرائل قیدی ہیں ، ان کی عمر 78 سال ہے ، انکی تسلی کے مطابق طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور جیل میں ہر ہفتے ذاتی معالج سے طبی معائنے کی اجازت بھی دی جائے ۔

پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پرویز الٰہی کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے یا ہائوس اریسٹ رکھنے کے لئے ان کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی جانب سے دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے سیکرٹری داخلہ اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب کو درخواستیں دے رکھی ہیں ۔ سیکرٹری داخلہ پرویز الٰہی کی درخواست زیر غور لا کر فیصلہ کریں ۔

اگر معاملہ سیکرٹری داخلہ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا تو معاملہ دو روز میں متعلقہ فورم کو بھجوائیں جو خادم حسین اور شہباز شریف مقدمات کے عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون کے مطابق 14 دنوں میں فیصلہ کرے۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل پرویز الٰہی کی پمز ہسپتال سے میڈیکل چیک اپ کیلئے سہولت فراہم کریں۔ عدالت نے لکھا کہ پرویز الٰہی سزا یافتہ نہیں، انڈرٹرائل قیدی اورعمر 78 سال ہے۔ ان کی تسلی کے مطابق طبی سہولیات دی جائیں اور جیل میں ہر ہفتے ذاتی معالج سے طبی معائنے کی اجازت بھی دی جائے ۔