اسلام دشمنی اورمسلمانوں سے نفرت پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی ، ترک صدر

104
ترک صدرکا یوکرینی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، روس یوکرین جنگ میں ثالثی کے لیے تیار ہیں،رجب طیب اردوان

استنبول ۔ 23 مارچ (اے پی پی) صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی ثقافتی نسل پرستی سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ یہودی، افریقی، ایشیائی اور خانہ بدوش متاثر ہو رہے ہیں اس لیے سب کو مل کر نسل پرستی کے خلاف اپنے شدید ردعمل کو ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ رجب طیب اردوان نے ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز تنظیم اسلامی کانفرنس کے استنبول میں وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ میں دو مختلف مساجد پر دہشت گردی کے حملوں کے بارے میں اپنے خیالات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو تمام انسانیت کے لئے خطرے کا باعث بننے والے ان واقعات کے خلاف خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ کے لئے یکجا ہونے والے 51 بھائیوں کی شہادت اور 47 کے زخمی ہونے والے اس حملے کو ایک عام حملہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یہ حملہ جس کی جڑیں دور تک پھیلی ہوئی ہے نفرت کے باہر نکلنے کی عکاسی کرتا ہے، بڑھتی ہوئی ثقافتی نسل پرستی سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ یہودی۔ افریقی، ایشیائی اور خانہ بدوش متاثر ہو رہے ہیں اس لیے سب کو مل کر نسل پرستی کے خلافکھلا ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کو مستقبل میں ہونے سے روکنے اور مساجد میں خونریزی کو رکوانے کے لئے ہمیں بڑے واضح شکل میں اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔