اسپنسر آئی ہسپتال میں تمام ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری ہر صورت یقینی بنائی جائے، میئر کراچی

146
Murtaza Wahab
Murtaza Wahab

کراچی۔ 08 جنوری (اے پی پی):میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ اسپنسر آئی ہسپتال کراچی کا آثاثہ ہے،اسے تباہ نہیں ہونے دیں گے،ہسپتال میں تمام ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری ہر صورت یقینی بنائی جائے، کوتاہی کے مرتکب افراد کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے،کے ایم سی کے طبی اداروں کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں جو بھی اقدامات ضروری ہوئے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اسپنسر آئی ہسپتال کے اچانک دورے کے موقع پرکیا۔ اس موقع پر میونسپل کمشنر کے ایم سی سید افضل زیدی اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ میئر کراچی نے اسپنسر آئی اسپتال کے مختلف وارڈز، آپریشن تھیٹر، ریفرکشن روم اور ڈاکٹرز کے کمروں کا معائنہ کیا اور عملے کی حاضری کا رجسٹر بھی چیک کیا۔

انہوں نے آنکھوں کے علاج کی جدید سہولیات سے متعلق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جبار انصاری سے معلومات لیں اور انہیں ہدایت کی کہ ہسپتال میں آنکھوں کے علاج معالجے کے لئے جدید طریقہ کار اختیار کیا جائے اور اس سلسلے میں تمام آلات اور مشینری کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

میئر کراچی نے کہا کہ ماضی میں اسپنسر آئی ہسپتال آنکھوں کے علاج کے حوالے سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مشہور تھا اور یہاں دور دور سے مریض علاج کے لئے آیا کرتے تھے، اس ہسپتال میں طویل عرصے تک قرنیہ کی پیوندکاری کی سہولت بھی فراہم کی جاتی رہی جس سے بڑی تعداد میں لوگوں کی بینائی بحال ہوئی، یہ اسپتال کراچی اور پاکستان کا واحد اسپتال تھا جہاں بہترین اور انتہائی تجربہ کار آئی سرجن خدمات انجام دیتے رہے اور انتہائی پیچیدہ آپریشن کامیابی کے ساتھ انجام دیئے گئے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں کی طرح اس اسپتال کی کارکردگی بھی زوال پذیر ہوتی گئی اگر ماضی میں اس طرف توجہ دی جاتی تو یہ اسپتال آج بھی آنکھوں کے علاج کی بہترین سہولیات فراہم کر رہا ہوتا۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے اس موقع پر اسپتال میں موجود مریضوں سے بھی ملاقات کی اور ان سے مسائل معلوم کئے۔ انہوں نے کہا کہ اسپنسر آئی اسپتال سمیت کے ایم سی کے زیر انتظام تمام طبی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے بھی عوامی نمائندوں پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن کی رپورٹ اور تجاویز کی روشنی میں کے ایم سی کے اسپتالوں میں طبی سہولیات کی فراہمی کا عمل بہتر بنایا جائے گااور شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم ہوں گی۔

انہوں نے کہاکہ اسپنسر آئی اسپتال ایک ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم ہے جس میں عملے کی رہائش کی جگہ بھی شامل ہے، اسپنسر آئی اسپتال کے تمام وارڈز کو مکمل طور پر فعال ہونا چاہئے،اسپتال میں آنکھوں کے آپریشن کے لئے دستیاب سہولیات سے استفادہ کرنا ضروری ہے کیونکہ یہاں ان لوگوں کی بڑی تعداد علاج اور آپریشن کی غرض سے آتی ہے جو پرائیویٹ اسپتالوں آنکھوں کی بیماریوں کے انتہائی مہنگے علاج کے متحمل نہیں ہوسکتے لہذا یہ اسپتال ان کے لئے امید کی کرن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپنسر آئی اسپتال میں صفائی ستھرائی اور سیکورٹی کے انتظامات کو بھی بہتر بنایا جائے گا اور او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کے لئے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی، اسپتال کی انتظامیہ کو اس بات کا پابند بنایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے فرائض کو پورا کرے اور یہاں علاج کے لئے آنے والے مریضوں کو ہرممکن بہتر سہولیات فراہم کرے، اسپنسر آئی اسپتال کو فعال کرنے کے لئے جو بھی ضروریات ہیں انہیں پورا کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو امراض چشم کے حوالے سے ہرممکن بہتر اور معیاری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

انہوں نے کہاکہ بلدیہ عظمی کراچی شہریوں کو طبی سہولیات کی فراہمی پر کثیر رقم خرچ کرتی ہے لہذا کے ایم سی کے اسپتالوں کو شہریوں کے لئے مفید ہونا چاہئے، اسپتالوں میں کام کرنے والے انتظامی افسران، ڈاکٹرز اور عملہ اپنے کام کو عبادت سمجھ کر انجام دے اور پوری کوشش کی جائے کہ کسی بھی مریض کو علاج معالجے کے سلسلے میں مسائل کا سامنا نہ ہو۔ میئر کراچی نے ہسپتال کے لان کو سر سبز کرنے اور پودے لگانے کی بھی ہدایت کی۔