کوئٹہ۔ 03 جنوری (اے پی پی):اسپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن(ر)عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت بجلی مسائل سے متعلق اسپیکر چیمبر میں اجلاس منعقد ہوااجلاس میں اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری، چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی اصغر علی ترین، میرزابد علی ریکی، مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، رحمت صالح بلوچ، خیر جان بلوچ، ولی محمد نورزئی، محمد خان لہڑی، مولوی نور اللہ، ملک نعیم با زئی اور اشوک کمار اجلاس میں شریک تھے۔
سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ اجلاس میں موجود تھے۔
اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے کیسکو چیف کی پہلے اجلاس میں عدم شرکت اور مسائل کے حل میں تاخیر پر مایوسی کے اظہار کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ کیسکو کے لیے بڑے بجٹ مختص ہونے کے باوجود عوام طویل لوڈشیڈنگ، منصوبوں میں تاخیر، اور کیسکو کے عملے کی اضافی مالی مطالبات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عوام کی جانب سے نصب شدہ پی ایم ٹی کو فوری طور پر چالو نہیں کیا جاتا۔ خضدار میں دو سال پہلے نصب شدہ پی ایم ٹی ابھی تک فعال نہیں ہیں۔
بل ادا کرنے کے باوجود عوام طویل لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں۔اصغر علی ترین نے کہاکہ کیسکو کے ذریعے بلوچستان حکومت کیلئے خریدے گئے ٹرانسفارمرز کے استعمال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پی ایس ڈی پی کے ذریعے فنڈ شدہ منصوبوں کو فوری فعال کرنے پر زور دیا۔ ۔
اسپیکر نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی کے مسائل عوام کی روزمرہ زندگی پر گہرے اثرات ڈال رہے ہیں۔ یہاں کے عوام شدید مسائل سے دوچار ہے اور عوام دیگر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن بجلی کی فراہمی کا نظام ناکافی ہے
انہوں نے کیسکو چیف پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور بجلی کی تقسیم میں مساوات، شفافیت، اور معیار کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔