اس وقت لندن بھگوڑوں اور اشتہاریوں کی آماجگا ہ بنتا جا رہا ہے اور وہ لوگ جو عدالتوں کو مطلوب ہیں وہ وہاں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ریلوے ہیڈ کوارٹر ز لاہور میں پریس کانفرنس

168

لاہور۔12ستمبر (اے پی پی )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اس وقت لندن بھگوڑوں اور اشتہاریوں کی آماجگا ہ بنتا جا رہا ہے اور وہ لوگ جو عدالتوں کو مطلوب ہیں وہ وہاں پناہ لئے ہوئے ہیں،رواں سال کے آ خر تک (ن) اور (ش) الگ الگ ہونگے اور ن لیگ پتھر مارنے والی جماعت جبکہ ش لیگ سنگ تراش پارٹی ہو گی،موٹر وے خاتون زیادتی کیس قابل مذمت ہے ، یہ واقعہ معاشرے پر ایسا بدنما داغ ہے جس سے دنیا میں ندامت اٹھانی پڑ رہی ہے’ واقعہ کے ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہونگے’ 21 ستمبر سے ریل کے اے سی بزنس کرایوں میں 10 فیصد اور اے سی سٹینڈرڈ کے کرایوں میں 5 فیصد کمی کی جارہی ہے۔ وہ ہفتہ کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ موٹر وے خاتون زیادتی کیس نے سی سی پی او کے بیان کے حوالے سے شیخ رشید احمد نے کہا کہ سارے لوگ میڈیا کے سوالوں کے جواب دینے کے قابل نہیں ہوتے’ سی سی پی او لاہور نے واقعہ کے بارے میں انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور سوچے سمجھے بغیر بیان دیا’ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق اور سندھ کے اچھے تعلقات ہونے چاہئیں جس سے ان لوگوں کو افسوس ہو گا جو عدالتوںمیں مقدمات ہار چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب ووٹ اور قانون کو عزت کیوں نہیں دے رہے، جب عدالت انہیں یہ کہہ رہی ہے کہ وہ سرنڈر کریں لیکن جب ان کے اوپر آتی ہے تو ”میٹھا میٹھا ہپ ہپ کوڑا کوڑا تھو تھو”کرتے ہیں’ ان کے بارے میں عدالتیں کہہ رہی ہیں کہ جو شخص ہسپتال تک نہیں گیا تو وہ کیسا بیمار ہے’ پیناڈول تو پاکستان میں بھی مل جاتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے کیسز قانون کے مطابق ہیں وہ پاکستان کی عدالتوں میں اپنا دفاع کرسکتے ہیں کیونکہ یہاں کوئی مارشل لاء کورٹس نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی اور گندم کی درآمد سے ملک میں آٹے اور چینی کا مسئلہ جلد حل ہو جائیگا اور مہنگائی کنٹرول ہو گی اور حکومت آٹے اور چینی پر عوام کو اچھی سبسڈی دے گی۔بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابھی بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں ہو رہی ہیں’ انتخابات ضرور ہونگے لیکن کب ہونگے اس کا ابھی پتہ نہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نئے سی ای او ریلوے نثار میمن کی تعیناتی سے ایم ایل ون کی بہتر انداز میں تکمیل میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتہ سے تمام ٹرینوں کے ساتھ ڈائننگ کار بحال کی جارہی ہے اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان ریلوے گندم اور چینی کی ترسیل بھی کرے ، پراکس اور ریل کارپ کو ہدایت کی ہے کہ وہ سٹیشن ٹو پوائنٹ اشیاء کی ترسیل کو اپنے ٹینڈر میں شامل کرے جو 72 سال میں پہلی بار تجربہ ہو گا کیونکہ پہلے سٹیشن سے آگے پوائنٹ تک سامان پہنچانے کا کام کسی نے سرانجام نہیں دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم ایل ون کا شدت سے انتظار ہے جس کے 20 ستمبر تک ٹینڈر ہو جائینگے اور تین سے چار روز میں ایم ایل ون کی پبلسٹی بھی شروع کی جارہی ہے جو ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے ریل کے سفر میں بہتری کے ساتھ ساتھ حادثات کم ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو ریلوے کا منی ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ریلوے میں ایسے آفیسرز موجود ہیں جنہوں نے آپریشن میں کبھی کام نہیں کیا اور وہ 20 گریڈ تک پہنچ گئے ان کو کراچی کے منی ہیڈ کوارٹر میں لیکر جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کی بدولت ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر ہوئی جس کی بڑی وجہ شہر اونچے اور ٹریک نیچے ہیں جس کے باعث شہر کا پانی ٹریک پر آگیا۔ ایک سوال پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ کورونا کے باعث ریلوے کی 600 کوچز مرمت کیلئے مغل پورہ ورکشاپ کھڑی ہیں جس کو جلد از جلد ٹھیک کرنے کیلئے وہاں نیا سٹاف اور افسر بھیجے جارہے ہیں۔