افزائش مویشیاں کے شعبے کا سب سے بڑا چیلنج نصاب تعلیم کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے، احسن اقبال

Ahsan Iqbal
Ahsan Iqbal

اسلام آباد۔4مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ افزائش مویشیاں )اینیمل ہسبینڈری (کے شعبے کا سب سے بڑا چیلنج نصاب تعلیم کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے اینیمل ہسبنڈری کمیٹی اور ویٹرنری کالجز کے وائس چانسلرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیجٹل ریولوشن اور بائیو ٹیکنالوجی تمام شعبوں کی نئی راہیں مرتب کر رہی ہے، ہمیں اپنے تمام شعبوں کو چوتھے انڈسٹریل ریولوشن کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہے اور عالمی معیار کے علمی تقاضوں کو اپنانا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام تعلیمی اداروں کا پرفارمنس آڈٹ کرے۔ انہوں نے پرفارمنس آڈٹ کے معیار سے ویٹنری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جامعات تدریس کے ساتھ ساتھ ریسرچ اور انوویشن پر بھی کام کرتی ہیں،یونیورسٹیز کو انوویشن اور ریسرچ کے معیار کو بڑھانا ہوگا، یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے درمیان مضبوط اشتراک ضروری ہے تاکہ افرادی قوت کو مارکیٹ کے معیار پر تیار کیا جا سکے۔ یو نیورسٹیوں کو صرف ڈگری نہیں فراہم کرنا بلکہ انہیں طلبا کو جدید دور کے تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ تمام تعلیمی اداروں کو کمیونٹی کی بہتری کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ یونیورسٹیز جدید ٹیکنالوجی ایپلی کیشن کو اپنائیں اور طلبا کو ٹیکنالوجی کی سہولت فراہم کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر ادارہ اعلیٰ پرفارمنس کے معیار کو اپناتے ہوئے اس بات کو بھی جانچے کہ طلبا ڈگری حاصل کرنے کے بعد کس معیار پر اترتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے اکیڈیما کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اداروں کو ان تمام معیارات پر پورا کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ادارے معیشت کی بہتری میں بھی اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے جانوروں کی نسل جنوبی امریکہ گئی جہاں انہی جانوروں کو ہائی کارکردگی وپیداوار والامویشی بنا دیا گیا اور آج ہم وہی جانور ان ممالک سے درآمد کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک میں یہ صلاحیت پیدا کرنی ہے کہ ہم اپنے جانوروں کو اعلیٰ معیار پر تیار کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں دودھ پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے۔ اگر ہم اپنے جانوروں کی پیداواری صلاحیت بڑھا لیں گے تو اپنی مصنوعات کی پیدواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اپنے پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے پراسیسنگ کے نظام اور پیداوار کی ایکسپورٹ کے معیار بھی ترتیب دینا ہونگے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان کی پولٹری کی صنعت، دودھ کی پیداواری صلاحیت اور گوشت کی پیداوار کو عالمی معیار پر لے کر جانا ہے۔ ہماری مصنوعات کو صحت کے تمام معیار اپنانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز یونیورسٹیز کے کور کمانڈر ہیں۔ ہمیں اپنے تعلیمی اداروں کو ترقی یافتہ ممالک کے تعلیمی اداروں کے معیار کے مطابق لیکر جانا ہے۔

اس وقت پاکستان میں یونیورسٹیز نو سے پانچ کا شیڈول اپناےُہوئے ہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں لیباریٹریز میں رات کے 2 بجے بھی ریسرچ پر کام ہو رہا ہوتا ہے۔ وفاقی وزیر نے یونیورسٹیز کے وائس چانسلز کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ کا لائحۂ عمل ترتیب دیں کہ کس طرح ہمیں اپنے ویٹنری ڈیپارٹمنٹ کو عالمی مسابقت کے مطابق ڈھالنا ہے۔