افغانستان کا معاشی انہدام واضح دکھائی دے رہا ہے، بحران سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورا خطہ متاثر ہو گا،دنیا کو افغانستان کے معاملات میں فوری مداخلت کرنا ہوگی ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

تحریک عدم اعتماد کے پیچھے منصوبہ بندی ہے جس کو قوم جاننا چاہتی ہے، پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔15دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فغانستان کا معاشی انہدام واضح دکھائی دے رہا ہے، بحران سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورا خطہ متاثر ہو گا۔ترکی،ایران،انڈونیشیا ،ملائشیا و دیگر عرب ممالک، او آئی سی کے رکن افریقی ممالک نے اس کانفرنس میں شرکت کا عندیہ دیا ہے، ہم نے او آئی سی ممالک کے علاوہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل اراکین، اہم یورپی ممالک اور اقوام متحدہ کی تنظیموں کے نمائندوں کو بھی اس اجلاس میں مدعو کیا ہے۔

بدھ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ 19 دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کا واحد ایجنڈا افغانستان کی صورتحال ہو گا۔میں آج دنیا کو باور کروانا چاہتا ہوں کہ اگر افغانستان کی صورتحال پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو افغانستان میں ابھرتا ہوا انسانی بحران سنگین صورتحال اختیار کر سکتا ہے۔

افغانستان کا معاشی انہدام واضح دکھائی دے رہا ہے،اس بحران سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورا خطہ متاثر ہو گا، دنیا کو افغانستان کے معاملات میں فوری مداخلت کرنا ہوگی ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج اقوام متحدہ،عالمی بنک،آئی ایم ایف، ہماری بات دہرارہے ہیں ،وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر افغانستان پر لگی پابندیوں پر نظرثانی نہ کی گئی اور افغانوں کو فی الفور امداد بہم نہ پہنچائی گئی تو بہت بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

افغانستان میں کوئی بینکنگ نظام نہیں ہے۔عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو 2022 کے وسط تک 97 فیصد افغان سطح غربت سے نیچے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 95 فیصد افغانوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے،ہم اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں لیکن پاکستان تنہا یہ ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا،فوری فیصلے نہ کیے گئے تو بڑا بحران آئے گا،وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد میں اجلاس کا مقصد دنیا کو افغان صورتحال باور کرانا ہے، مناسب ہوگا افغان اتھارٹیز کا نقطہ نظر بھی سامنے رکھا جائے۔

وزیر خارجہ نے خبر دار کیا کہ دنیا کو افغانستان کے معاملات میں فوری مداخلت کرنا ہوگی اور افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا ہوگا،افغانستان میں انسانی بحران کے پاکستان پر اثرات مرتب ہوں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چالیس لاکھ افغان مہاجرین کی آج بھی خدمت کررہے ہیں،مزید افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھانے کی استطاعت نہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے افغانستان کی انسانی معاونت کیلئے “فلیش اپیل” دنیا کے سامنے رکھی، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں خدانخواستہ اگر انسانی بحران پیدا ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں افغان مہاجرین کی ایک یلغار سامنے آ سکتی ہے۔

افغانستان میں صورتحال خراب ہونے سے، دہشت گردوں کو پنپنے کا موقع مل جائے گا دہشت گردی کے خلاف کی گئی کاوشیں ملیا میٹ ہو جائیں گی۔ضرورت کی اشیاءافغانستان کا رخ کریں گی تو پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔