اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن نہ صرف پاکستان بلکہ خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے، طالبان حکومت کے حوالے سے فیصلہ اپنے ہمسایہ ممالک،عالمی برادری اور بالخصوص یورپین یونین کے ساتھ مشاورت سے کرینگے۔یہ باتیں انہوں نے برسلز میں ارکان یورپین پارلیمنٹ اور چیئر پرسن لاءاینڈ جسٹس کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران کہیں۔
برسلز سے پاکستانی سفارتخانے کے مطابق منگل کو گورنر پنجاب نے دورہ برسلز کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ائر پورٹ پر خیر مقدم کرنے پر پاکستانی سفیر ظہیر اے جنجوعہ اور پاکستانی برادری کا شکریہ ادا کیا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ جی ایس پی پلس کے بارے میں فیصلہ کرنے والی انٹر نیشنل ٹریڈ کمیٹی کے رکن اور آئرش رکن یورپین پارلیمنٹ شون کیلی ،رکن یورپی پارلیمنٹ سوزانا سیساردی اور چیئر پرسن لاءاینڈ جسٹس کمیٹی جوآن فرنانڈولوپز سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
گورنر پنجاب نے شون کیلی کو افغانستان کے حوالے سے بریف کیا جبکہ شون کیلی نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے 27کنونشز اور افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے نکتہ نظر کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ اٹالین رکن پارلیمنٹ اور فارن افیئر کمیٹی کی رکن سوزانا نے افغانستان میں طالبان کے حوالے سے تحفظات ظاہر کیں ،تاہم ہم نے انہیں پس منظر سے آگاہ کیا۔
سیدرک سوزانا نے افغانستان سے اٹالین شہریوں کے انخلا میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔چیئر پرسن لاءاینڈ جسٹس کمیٹی فرنانڈو ،سے ملاقات کے دوران انہیں پاکستان او افغانستان کے حوالے مثبت پیغام پہنچا یا اور انہیں پاکستان میں اقلیتوں،انسانی حقوق اور افغانستان کے حوالے پاکستان کی کوششں سے آگاہ کیا۔چیئر پرسن لاءاینڈ جسٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغان تنازعہ سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،اس وقت بھی پاکستان تقریبا ًچار ملین کے قریب افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
افغان تنازعہ کی وجہ سے پاکستان نے 80 ہزار زائد جانوں کی قرنابیاں دی ہے اور 150 ارب ڈالر سے زائد اقصادی نقصان کا سامنا کیا ہے۔چوہدری سرور نے کہا کہ یہ بات نہ صرف پاکستان خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن ہو۔ہم نے انہیں یہ بھی بتایا کہ ہم طالبان حکومت کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کرینگے وہ اپنے ہمسایہ ممالک،عالمی برادری اور بالخصوص یورپین یونین کیساتھ مشاورت سے کرینگے۔ارکان یورپین پارلیمنٹ کی اس طرف بھی توجہ مبذول کرائی گئی کہ افغانستان میں انسانی بحران بھی رونما ہو سکتا ہے اس لئے افغان عوام کو مشکل حالات سے بچانے کیلئے ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کر رہے ہیں۔
دریں اثناء گورنر پنجاب سے یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ہیدی ہوتالا، یورپی پارلیمنٹ کے ارکان پیٹراس آسٹریویسئس ،برنار ڈلالنگے،ماریہ ارینا,پائولو ڈی ک سترو نے بھی ملاقات کی ۔اس موقع پر پاکستان کے سفیر ظہیر اے جنجوعہ بھی موجود تھے۔