اسلام آباد۔29ستمبر (اے پی پی):وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغان سرحدوں پر آمدورفت کو آسان بنانے کیلئے سہولت مراکز 30 اکتوبر تک کام کرتے رہیں گے، افغانستان جانے والوں کی تعداد آنے والوں سے زیادہ ہے، دنیا بدلے ہوئے افغانستان کی حقیقت کو تسلیم کرے اور افغانوں کا ساتھ دے، ہم پر طالبان کو عسکری مدد فراہم کرنے کے حوالہ سے الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان کیلئے بہت آزمائشیں ہیں لیکن ہم افغانستان میں انسانی المیہ پیدا نہیں ہونے دیں گے، اگر سلمان شہباز کو کلین چٹ مل گئی ہے تو وہ خود اور تایا کو ساتھ لے کر پاکستان واپس آ جائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ویمن چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ انہوں نے راولپنڈی کے ہر علاقے میں تعلیمی اداروں کا جال بچھایا اور 2 خواتین یونیورسٹیاں بنائی ہیں اور 2 ماہ کے اندر تیسری یونیورسٹی بھی بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں تعلیم کے فروغ کیلئے میری کاوشوں کی بدولت ایک رکشہ ڈرائیور کی بیٹی نے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور زندگی کے ہر شعبہ میں اپنا کردار ادا کریں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ خواتین کیلئے بہت مواقع موجود ہیں، ان کیلئے جلد الگ بازار قائم کیا جائے اور ویمن چیمبر کو کسی مناسب جگہ پلاٹ دیا جائے گا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر سلمان شہباز کو کلین چٹ مل گئی ہے تو وہ خود اور تایا کو ساتھ لے کر پاکستان واپس آ جائیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالہ سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سے آئے روز دھاندلی کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں 20، 21 مہینے باقی رہ گئے ہیں، وزیراعظم نے ارکان قومی اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں جائیں، عوام کو ریلیف دینے کیلئے اشیاء ضروریہ اور بنیادی ادویات سستی کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمندر پار پاکستانیوں کو ان کا حق دینے کیلئے بھی پرعزم ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کیلئے ابھی بہت آزمائشیں اور امتحان ہیں، ہم افغانستان میں انسانی المیہ پیدا نہیں ہونے دیں گے اور افغانوں کی مدد کریں گے۔
طالبان کو عسکری مدد فراہم کرنے کے حوالہ سے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ الزام تراشی بھارت کر رہا ہے کیونکہ وہ افغانستان میں ناکام اور نامراد ہوا ہے، ہم افغانستان کے معاملہ پر دنیا کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ باور کرا رہے ہیں کہ دنیا بدلے ہوئے افغانستان کی حقیقت کو تسلیم کرے اور افغانوں کے ساتھ کھڑی ہو۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ہم پر الزام لگا رہا ہے لیکن ہم نے طالبان کو امریکہ کے ساتھ بٹھایا، ہم افغانستان میں امن و ترقی کے حامی ہیں اور چاہتے ہیں کہ دنیا بھی اس کی حمایت کرے۔ وزیر داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ افغانستان سے ملحقہ چمن اور طورخم بارڈرز پر آمدورفت میں آسانی پیدا کرنے کیلئے خصوصی انتظامات اور سہولت مراکز 30 اکتوبر تک کام کرتے رہیں گے، ہم نے انخلاء کیلئے بہت سہولت فراہم کی ہے،
بائیو میٹرک مشینیں نصب کی ہیں اور آنے جانے والوں کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے، افغانستان جانے والوں کی تعداد آنے والوں سے زیادہ ہے، قبل ازیں آمدورفت کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ سے محبت کرتے ہیں لیکن کرکٹ کیلئے مرے نہیں جا رہے، ہم نیوزی لینڈ کی ٹیم کو جتنی سکیورٹی فراہم کی اتنی بڑی نیوزی لینڈ کی فوج بھی نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنمائوں کے نصیب میں دھکے لکھے ہیں، ”ن” سے نہ صرف ”ش” بلکہ ”م” بھی نکلے گی، پاکستان بین الاقوامی سیاست میں داخل ہونے جا رہا ہے، کوئی ہم سے ہمارا کردار نہیں چھین سکتا۔ قبل ازیں انہوں نے ویمن چیمبر آف کامرس کی نئی عہدیداروں سے حلف لیا۔