افغان پی اوآر اور اے سی سی کارڈ ہولڈر کو ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا، ویزہ ختم ہونے والوں کو اپنے ملک جا کر نیا ویزہ حاصل کر کے آنا ہوگا ، ترجمان وزارت داخلہ

386
Ministry of Interior

اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ افغان پی اوآر اور اے سی سی کارڈ ہولڈر کو ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا، ویزہ معیار ختم ہونے والوں کو بھی دوبارہ اپنے ملک جا کر نیا ویزہ حاصل کر کے آنا ہوگا ۔ ترجمان وزارت داخلہ نے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اپنی ویب سائٹ پر پوچھے گئے مختلف سوالات کے جواب میں واضح کیا ہے کہ اگر کوئی افغان پی او آر کارڈ ہولڈر ہے اور اپنے کارڈ کی تجدید کرائی ہے تو انھیں ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔

رجسٹرڈ پی او آر کارڈ ہولڈرز کے غیر رجسٹرڈ کنبہ کے ارکان، جن کے پاس ایف آر سی ہیں، کو ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔ افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) ہولڈرکو بھی ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔اس سوال کہ ویزا پر پاکستان کا سفر کرنے کے بعد ویزے کی میعاد ختم ہو چکی ہے، اگر میں فیس اور جرمانہ ادا کرتا ہوں، تو کیا مجھے رہنے کی اجازت دی جائے گی؟ کے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ اگر آپ کے پاس درست ویزا نہیں ہے ، یا آپ کو ویزا کی توسیع سے انکار کردیا گیا ہے یا آپ کو چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے اپنے ویزا میں توسیع کے بارے میں کوئی جواب نہیں ملا ہے تو ملک میں آپ کا قیام غیر قانونی ہے اور حکام آپ کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں۔ تاہم، اگر ویزا میں توسیع دی گئی ہے، تو آپ ویزا کی میعاد کی مدت تک رہ سکتے ہیں۔

اس سوال کہ رضاکارانہ طور پر اپنے آبائی ملک جا رہا ہوں۔ کیا میرا کاروبار، جائیداد اور گاڑیاں ضبط کر لی جائیں گی؟ کے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکی جو کاروبار میں ملوث ہیں انہوں نے اس طرح کی غیر قانونی سرگرمی اپنے رسک اور قیمت پر کی ہے۔

ایسی تمام جائیدادوں کو قانونی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی وجہ سے ضبطی ہو سکتی ہے۔ اس سوال کہ میرے خاندان کا ایک رکن ہے جو پاکستان میں زیر علاج ہے۔ کیا اسے ملک بدر کر دیا جائے گا؟ کے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ تمام غیر قانونی غیر ملکی جن کے پاس درست دستاویزات نہیں ہیں، انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔ ایسے اہل خانہ جوآوٹ ڈور مریضوں کے طور پر زیر علاج ہیں انہیں پاکستان سے باہر جانا پڑے گا۔ وہ مریض جو فی الحال ہسپتالوں میں داخل ہیں انہیں ڈسچارج ہونے پر واپس بھیج دیا جائے گا۔