اقوام متحدہ اور شراکت داروں کا پیرس موسمیاتی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے پر اظہار افسوس

86
اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خواتین کو بااختیار بنانا اولین ترجیح ہے ، سربراہ اقوام متحدہ امن آپریشنز

نیویارک ۔5نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے سے امریکہ کےنکل جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لئےشراکت داروں اور دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پابند ہیں۔اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے ماحولیاتی تبدیلی (یو این ایف سی سی سی) نے چلی ، فرانس ، اٹلی اور برطانیہ کے ہمراہ مشترکہ بیان میں کہاکہ ہمیں پیرس معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے فیصلہ کے نافذالعمل ہونے پر بڑا افسوس ہواہے ۔پیرس معاہدے کے تحت رکن ممالک نے درجہ حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے رکھنے اور گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری تک محدود رکھنے کے لئے اقدامات کرنے کا عہدکیا ہواہے ۔ معاہدہ سے امریکی انخلا کے بارے میں پوچھے جانے پر ، اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیو یارک میں باقاعدہ بریفنگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ ایک مضبوط اور فعال پیرس معاہدے کی ضرورت پر ہمارے یقین اور حمایت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہمیں گلوبل وارمنگ کے اثرات کو کم کرنے اورسب کےسر سبز اور زیادہ مستحکم مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور پر ایکشن کو بڑھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پیرس معاہدہ اس مقصد کے حصول کے لئے صحیح فریم ورک مہیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگلے سال نومبر میں گلاسگو میں ہونے والی سی او پی 26 کے منتظر ہیں ، ہم دنیا کے تمام امریکی اسٹیک ہولڈرز اور شراکت داروں کے ساتھ ماحولیاتی عمل میں تیزی لانے کے لئے ، اور پیرس معاہدے پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے تمام دستخط کنندگان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پابند ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ بدھ کو پیرس معاہدے سے باضابطہ طور پر دستبردار ہوگیا ،پیرس معاہدے سےدستبرداری کے اس فیصلے کا اصل طور صدر ٹرمپ نےتین سال پہلے اعلان کیا تھا۔