اقوام متحدہ کا ترکیہ کی اہم سرحدی کراسنگ کے ذریعے شام میں امداد کی ترسیل کی بحالی کا خیرمقدم

113
سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریش

اقوام متحدہ ۔20ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے ترکیہ کی اہم سرحدی کراسنگ کے ذریعے شام میں امداد کی ترسیل کی بحالی کا خیرمقدم کیا ہے۔

چینی خبررساں ادارے کےمطابق اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہاکہ باب الحوا کراسنگ طویل عرصے سے شمال مغرب میں امداد پہنچانے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے ،عالمی ادارہ ترکی سے باب الحوا کراسنگ کے ذریعے شمال مغربی شام میں انسانی امداد کی ترسیل کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہے

کیونکہ اس سے انسانی امدادی کارروائیاں شمال مغربی شام میں لاکھوں ضرورت مندوں کی مدد کے لیے جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ یو این چلڈرن فنڈ، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے 50 ٹن امداد لے کر 17 ٹرکوں کا قافلہ باب الحوا کراسنگ سے گزرنے والا پہلا قافلہ تھا کیونکہ جولائی کے شروع میں اسے بند کر دیا گیا تھا جسے اب کھول دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ادلب پہنچنے والے کارگو میں 46,000 افراد کے لیے حفظان صحت کی کٹس اور تعلیمی سامان، 10,000 بچوں کے لیے غذائی امداد، 5,000 افراد کے لیے خیمے اور نان فوڈ آئٹمز اور 260,000 افراد کے لیے دیگر سامان شامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آئندہ دنوں میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی طرف سے ٹرکوں کی اضافی نقل و حرکت اور مشنز کا منصوبہ بنایا گیا ہےکیونکہ ہم بنیادی انسانی اصولوں کے مطابق زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔