اقوام متحدہ کو غریب ممالک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، منیر اکرم

Munir Akram
Munir Akram

اقوام متحدہ۔19جولائی (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ خوراک، ایندھن اور مالیات کے فوری چیلنجز سے نمٹنے کے لیے “مربوط اور موثر” اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس نے غریب ترین ممالک اور لوگوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور معاشرے میں عدم مساوات کو بڑھایا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے کثیرالجہتی کے تحفظ پر اعلی سطح کے اجلاس میں بحث کے دوران کہا کہ دنیا کو اس وقت کورونا وائرس کی وبا، ماحولیاتی تبدیلی اور تنازعات جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ وقت خوراک، ایندھن اور مالیات کے فوری چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مربوط اور موثر جواب دینے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے نظم کے بین الاقوامی میکانزم پر عمل کرنے کا ہے۔

انہوں نے غریب ممالک کو درپیش چیلنجز کے اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں میں پہلی بار غربت میں اضافہ ہوا ہے، لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے، مہنگائی میں اضافہ ہوا پائیدار ترقیاتی اہداف اور 2030کے ایجنڈا کاحصول میں کمی آ رہی ہے جبکہ 6ممالک کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ ہمیں عالمی سطح پر جنوبی ممالک میں ایک موجودہ معاشی ہنگامی حالات کا سامنا ہے۔

پاکستانی مندب منیر اکرم نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں(آئی ایف آئیز ) کے ذریعے قرضوں سے نجات اور فنڈنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل اور ای سی او ایس او سی کی قیادت میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران اور اس کے بعد ایک موثر بین الاقوامی ردعمل کو متحرک کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں لیکن اب بھی اس حوالے سے عالمی اتحاد کی کمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین کی فراہمی عدم مساوات نے کورونا وائرس کی وبا کو طول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو کورونا بحران کے باعث درپیش معاشی مشکلات سے نکلنے کے لیے مالی مدد اور لیکویڈیٹی کی پیشکش نہیں کی گئی۔

ترقی پزیر ممالک سپلائی چین میں رکاوٹوں اور مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں کیونکہ یوکرین کی جنگ اور اس سے متعلقہ پابندیوں کی وجہ سے خوراک کی قلت اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ان کے حالات مزید خراب ہو گئے ہے اور اب وہ عالمی سطح پر شرح سود میں اضافے کے لیے بھی ادائیگی کریں گے۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ بین الاقوامی تعاون کے ذریعے بہتر معیار زندگی فراہم کرنے کے لیے موثر اور مربوط اقدامات پر مناسب سیاسی توجہ دی گئی ہے لہذا ہمیں ان چیلنجز پر قابو پانے اور وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بین الاقوامی یکجہتی کی ضرورت ہےجنہیں ای سی او ایس او سی نے ان اہم اعلامیوں میں اپنایا ہے۔