اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان اور فلپائن کی جانب سے "امن کے لیے بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے، افہام و تفہیم اور تعاون کے فروغ” کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 2004 میں شروع کردہ پاکستان-فلپائن قرارداد امن کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے بین المذہبی اور بین الثقافتی مکالمے کو فروغ دینے کی کوشش ہے۔ یہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ آزادی اظہار کے حق کا استعمال اس کے ساتھ خصوصی ذمہ داریاں بھی رکھتا ہے۔
قرارداد میں "مذہبی علامتوں” کی اہمیت اور احترام پر بھی زور دیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تشدد کبھی بھی جائز یا قابل قبول ردعمل نہیں ہے اور یہ کہ تشدد کا تعلق کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے منسلک نہیں کیا جانا چاہیے۔ پوری دنیا میں مذہبی عدم برداشت اور نسل پرستی بالخصوص اسلامو فوبیا میں خطرناک حد تک اضافے کے پیش نظر جنرل اسمبلی کی جانب سے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری خاصی اہمیت کی حامل ہے،
اس سے بین الاقوامی یکجہتی اور تعاون کا پیغام بھی ملتا ہے۔ پاکستان بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے، امن کے لیے افہام و تفہیم اور تعاون اور پرامن بقائے باہمی اور بین المذاہب اور ثقافتی ہم آہنگی کی اقدار کے فروغ کے لیے کوششوں کی قیادت کرتا رہے گا۔