اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی اوارے او آئی سی کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے حوالے سے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی

62

اقوام متحدہ۔22نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے مابین تعاون کو مضبوط بنانے سے متعلق پاکستان کی جاب سے پیش کردہ قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی جس میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ او آئی سی کے ساتھ باہمی مفاد کے حامل شعبوں میں تعاون کو فروغ دے ۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون کی تنظیم کے درمیان تعاون کے عنوان پر قرارداد جنرل اسمبلی میں پیش کی ۔

اقوام متحدہ کی 193رکنی جنرل اسمبلی نے اس بات کی توثیق کی کہ قرارداد کے نکات کے تحت اقوام متحدہ اور او آئی سی خطے میں ایک منصفانہ اور جامع امن کے ساتھ مشرق وسطیٰ امن عمل کو فروغ دینے اور اس میں سہولت فراہم کرنے کے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں ہے۔ جنرل اسمبلی نے اس بات کی بھی توثیق کی کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عالمی ادارہ اور او آئی سی کے دیگر تنازعات کے پرامن اور سیاسی حل کو فروغ دینے کے مشترکہ مقاصد ہیں۔

پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے نیویارک میں پاکستان کے موقف پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد میں عالمی سلامتی، حق خودارادیت کے حصول ، علاقائی سالمیت کا احترام، نوآبادیات کو ختم کرنا اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے دونوں تنظیموں کی مشترکہ خدشات پر مل کر کام کرنے کی خواہش کو اجاگر کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قرارداد کا مسودہ اس روح سے مطابقت رکھتا ہے جس نے 1965 میں اسلامی تنظیم کو اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی اداروں کے کام میں بطور مبصر شرکت کی دعوت دی تھی۔انہوں نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ رواں سال کی قرارداد تکنیکی تبدیلیوں پر مشتمل ہے اور تمام رکن ممالک کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کو مناسب انداز میں منائیں۔قراداد کے مسودے میں اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین ( یو این ایچ سی آر) اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صنفی مساوات اور اقوام متحدہ کے خواتین کو بااختیار بنانے کے ادارے سمیت اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے درمیان جاری تعاون کا اعتراف کیا گیاہے۔

پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے پیچیدہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت میں اقوام متحدہ اوراو آئی سی کے درمیان تعاون کی سب سے زیادہ ضرورت پہلے کبھی نہیں تھی ۔

انہوں نے او آئی سی اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کاشکریہ ادا کیا ۔ پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ او آئی سی گروپ کا خیال ہے کہ پیچیدہ چیلنجزسے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور جامع کثیرالجہتی ردعمل کی ضرورت ہے جو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔