اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی الزامات کو جھوٹ قرار دے دیا

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش

اقوام متحدہ۔26اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے اپنے خلاف لگائے جانے والے اسرائیلی الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کر دیا ۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی سفارتکاروں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے ان کے خطاب کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جو انتہائی افسوسناک ہے اور انہیں اس سے شدید صدمہ پہنچاہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ انہوں نے فلسطینی عوام کے مصائب و مشکلات کا ذکر کیا تھا لیکن انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کو حماس کی اسرائیل کے خلاف کارروائی کا جواز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سفارتکاروں کا یہ الزام کہ انہوں نے حماس کے حملے کا جواز پیش کیا مکمل طور پر جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو کئے گئے حملوں کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا لیکن اس حقیقت کا ادراک بھی ضروری ہے کہ حماس کے حملے خلا میں نہیں ہوئے، فلسطینیوں کو 56 سال حبس زدہ قبضےکا شکار بنایا گیا ہے اور حماس کے حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینےکا جواز نہیں بنایا جاسکتا۔

سیکرٹری جنرل کے اس بیان کے جواب میں اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی کوہن نے ان کے ساتھ ملاقات سے انکار کردیا جبکہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے ٹویٹ کیا کہ سیکرٹری جنرل نے اسرائیل پر حماس کے حملے کا جواز پیش کیا ہے اس کے بعد وہ اس عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے اور انہیں مستعفی ہو جانا چاہیے۔سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک کے مطابق انہوں نے اسرائیلی سفیر کی طرف سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔