اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے امریکی فیصلے کی مذمت، بارودی سرنگوں کے نئے خطرے پر تشویش کا اظہار

92
Antonio Guterres
Antonio Guterres

اقوام متحڈہ۔25نومبر (اے پی پی):اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے امریکی فیصلے کی مذمت کی اور بارودی سرنگوں کے نئے خطرے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔العربیہ کے مطابق انہوں نے بارودی سرنگوں پر پابندی کے معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے کمبوڈیا میں منعقدہ کانفرنس میں ارسال کردہ تبصرے میں دنیا بھر میں بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے اور تباہ کرنے کے کام کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ خطرہ برقرار ہے۔ اس میں کنونشن کے بعض شرکاکے بارودی سرنگوں کے از سرِ نو استعمال کے ساتھ ساتھ ان ہتھیاروں کو تباہ کرنے کے معاملے میں وعدہ خلافی کرنے والے بعض ممالک بھی شامل ہیں۔

انہوں نے 164 دستخط کنندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور کنونشن کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا تبصرہ اقوامِ متحدہ کی ماتحت سیکرٹری جنرل ارمیڈا سلسیا نے پہنچایا۔ کانفرنس میں موجود یوکرینی ٹیم نے امریکی بارودی سرنگ کی سپلائی کے بارے میں اے ایف پی کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ گذشتہ ہفتے امریکا نے اعلان کیا تھا کہ وہ یوکرین کو بارودی سرنگیں بھیجے گا، اس اعلان کو انسانی حقوق کے کارکنان نے فوری طور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

کمبوڈیا کے وزیرِ اعظم ہن مانیٹ نے کانفرنس میں بتایا کہ ان کے ملک کو اب بھی 1,600 مربع کلومیٹر (618 مربع میل) سے زیادہ زمین کو صاف کرنے کی ضرورت ہے جو 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں متاثر کر رہی ہے۔ کمبوڈیا میں 1979 سے اب تک بارودی سرنگوں اور نہ پھٹ سکنے والے ہتھیاروں سے تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک اور اس سے دوگنا زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ بارودی سرنگوں پر پابندی کی بین الاقوامی مہم (آئی سی بی ایل) نے بدھ کو کہا تھا کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں 5,757 افراد بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کی باقیات کا نشانہ بنے جن میں سے 1,983 ہلاک ہو گئے۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام ریکارڈ شدہ ہلاکتوں میں 84 فیصد شہری تھے۔