اقوام متحدہ کے عالمی غذائی پروگرام نے غزہ میں اپنی نقل و حرکت تاحکم ثانی بند کردی

160
World Food Programme
World Food Programme

اقوام متحدہ ۔30اگست (اے پی پی):اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے ذیلی ادارے عالمی غذائی پروگرام کی گاڑی پر اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں اپنے عملے کی نقل و حرکت تا حکم ثانی روک دی ہے۔

اقوام متحدہ کی نیوز ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی غذائی پروگرام کی گاڑی کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد پروگرام نے غزہ میں اپنے عملے کی نقل وحرکت روکنے کا حکم جاری کیا۔اپنے بیان میں غذائی پروگرام کا کہنا تھا کہ حملے کا شکار ہونے والے 2 گاڑیوں کے قافلے کو متعدد اسرائیلی حکام سے اجازت ناموں کے باوجود وادی غزہ پل کے قریب اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملے میں عالمی غذائی پروگرام کا عملہ محفوظ رہا تاہم گولیاں لگنے سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔غذائی پروگرام کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اگرچہ جنگ کے دوران پروگرام کے عملے کی سکیورٹی سے متعلق یہ پہلا واقعہ نہیں تاہم پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کے قافلے میں شامل گاڑی کو براہ راست اسرائیلی فوج نےنشانہ بنایا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ پروگرام کی گاڑی کو اسرائیلی فوج کی چیک پوائنٹ سے چند میٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی فوج کی جانب سے معاملے پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ دفتر کا کہنا ہےکہ غزہ میں سخت پابندیوں، سلامتی کی صورتحال اور اجتماعی انخلا کے باعث سفری راستے اور وسائل متاثر ہو رہے ہیں۔