اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں امدادی آپریشنز معطل کر دیئے

150
World Food Programme
World Food Programme

اقوام متحدہ۔29اگست (اے پی پی):اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی)نے کہا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے ملٹری چیک پوائنٹ کے قریب فائرنگ میں گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد اپنے عملے کی نقل و حرکت کو تا حکم ثانی معطل کر رہے ہیں ۔ ڈبلیو ایف پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے بدھ کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں جاری ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں ادارے کی گاڑی کو نشانہ بنانے کا واقعہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے جس نے غزہ میں ڈبلیو ایف پی کی ٹیم کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے اسرائیلی حکام اور تنازع کے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں تمام امدادی کارکنوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں۔ ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ کل رات کے واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ ڈی کنفلیکشن سسٹم ناکام ہو رہا ہے اور یہ مزید نہیں چل سکتا۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ٹیم منگل کی رات ایک مشن سے ادارے کی 2 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ غزہ کے وسطی علاقے میں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے کو لے کر واپس آرہی تھی ۔

ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے ادارے اور کارکنوں کی اپنی مخصوص شناخت واضح کرنے اور امدادی آپریشنز کے لیے متعدد بار منظوری حاصل کرنے کے باوجود اسرائیلی فوج نے گاڑی کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا جب گاڑی چیک پوائنٹ کی طرف بڑھ رہی تھی۔وادی غزہ پل پر اس چوکی سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر ڈبلیو ایف پی نے اطلاع دی کہ گاڑی کو کم از کم 10 گولیاں فائر کی گئیں ۔ اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی نے کہا کہ غزہ پہلے ہی نازک صورتحال محدود رسائی اور بڑھتے ہوئے خطرات کی وجہ سے بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی کم ہو رہی ہے۔

ڈبلیو ایف پی کے مطابق انسانی ہمدردی کے کارکن تیزی سے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی زد میں آرہے ہیں اور انہیں غزہ میں جان بچانے والی امداد پہنچانے کے لیے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے متواتر انخلا کے احکامات فلسطینیوں اور امدادی کارکنوں جڑ سے اکھاڑ رہے ہیں اور خوراک کی امدادی کارروائیوں کا مقصد ان کی مدد کرنا ہے۔

گزشتہ ہفتے ڈبلیو ایف پی نے غزہ کے درمیانی علاقے میں اپنے تیسرے اور آخری آپریشنل گودام تک رسائی کھو دی جبکہ ڈبلیو ایف پی کے زیر انتظام5 کمیونٹی کچن بند ہو گئے۔ڈبلیو ایف پی نے تمام فریقین سے بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے قانون کا احترام کرنے ،انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور جان بچانے والی امداد کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔