الائیڈ ہسپتال میں توسیعی کام برق رفتاری سے جاری ہے،مریضوں کو تمام سہولیات بہم پہنچائیں گے،لائسنس و ہیلمٹ پرکمپرومائز نہیں ہو گا،محسن نقوی

175
Interior Minister Mohsin Naqvi
Interior Minister Mohsin Naqvi

فیصل آباد ۔ 12 دسمبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہاکہ شہریوں کو اعلیٰ معیار کے علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے نہ صر ف تمام وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں بلکہ تمام کام کو برق رفتاری کے ساتھ سرانجام دیا جا رہا ہے اور الائیڈ ہسپتال فیصل آباد کے ایمر جنسی یونٹ کی تعمیر و مرمت اور توسیع و بہتری اسی پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت فیصل آباد کے سب سے بڑے طبی ادارے الائیڈ ہسپتال کی 1520بستروں پر مشتمل گنجائش کو بڑھانے کیلئے ایمر جنسی وارڈ میں مزید 29بستروں کی توسیع کی جا رہی ہے

اور کوشش ہے کہ یہ تعمیراتی کا م ہر حال میں 31جنوری 2024تک مکمل ہو جائے جبکہ ان بستروں کے اضافہ کے بعد ایمر جنسی کی گنجائش 1550 کے قریب ہونے اور خستہ حال عمارت جو کسی وقت بھی زمین بوس ہو سکتی تھی ،کی تعمیر و مرمت اور توسیع و تزئین سے شہریوں کو علاج معالجہ کی مزید بہتر سہولیات میسر آسکیں گی۔

وہ منگل کی دوپہر الائیڈ ہسپتال فیصل آباد کے تعمیراتی و ترقیاتی کام کے جائزہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔اس موقع پر سیکرٹری ہیلتھ پنجاب علی جان خان،وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر علی چوہدری،کمشنر سلوت سعید،آر پی او ڈاکٹر محمد عابد خان،ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ،الائیڈ ہسپتا ل کے ایم ایس،ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز،سی ای او ہیلتھ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ 2ارب روپے کی لاگت سے تعمیراتی و ترقیاتی کام کو بہترین معیار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے دن رات کام کیا جا رہا ہے کیونکہ اگر ہسپتال کی ایمر جنسی بلڈنگ کی ری ویمپنگ نہ کرتے تو یہ خستہ حالی کے باعث کسی وقت بھی گر سکتی تھی۔انہوں نے کہاکہ ان کی پہلی ترجیح پرانی بلڈنگ کی مناسب تعمیر و مرمت ہے جس کے بعد نئی بلڈنگ تعمیر کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ان کی کوشش ہے کہ مریضوں کو کم سے کم تکلیف کا سامنا کرنا پڑے تاہم ایمر جنسی میں ترقیاتی کام ہو رہا ہے اسلئے یہاں آنے والے مریضوں کو وقتی طور پر شہر کے دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جہاں تمام متبادل انتظامات اور ڈاکٹرز و عملہ موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ جب اپنے ذاتی گھر میں بھی کوئی کام کاج کیا جائے تو تھوڑی بہت تکلیف برداشت کرنا پڑتی ہے ،اسلئے اگر لانگ ٹرم فائدے کیلئے مریضوں کو چند دن دیگر ہسپتالوں میں منتقل ہونا پڑ رہا ہے تو انہیں تعاون کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ جہاں جہاں پرانا سٹرکچر ہے وہاں بہتری لائی جا رہی ہے تاہم وہ میڈیا کو بھی یقین دلاتے ہیں کہ وہ جس چیز کی نشاندہی کریں گے وہاں بہتری کیلئے ضر ور اقدامات یقینی بنائے جا ئیں گے۔ ہسپتالوں میں انسولین کی کمی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس میں حکومت پنجاب کا کوئی قصور نہیں کیونکہ وفاق کی جانب سے اس ضمن میں کچھ تاخیر ہوئی لیکن اب اس پر قابو پالیا گیا ہے اور اب ہر جگہ انسولین موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی سمیت پورے ہسپتال میں 3800ڈاکٹرز، نرسز،ٹیکنیشنزو دیگرممبران کا سٹاف موجود ہے، اسلئے سٹاف کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن چونکہ اس کی تعمیر45 سال قبل ہوئی اسلئے یہ عمارت خستہ اور تعمیر ومرمت کی متقاضی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں پونے تین لاکھ مربع فٹ پر کام چل رہا ہے اور ہسپتال پر مجموعی طور پر2 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ہیلتھ انشورنس کارڈ پر عملدر آمد روکنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں بلکہ ہیلتھ انشورنس کارڈ پر عمل جاری ہے اور حکومت اس ضمن میں ادائیگیاں بھی کر رہی ہے۔موٹر سائیکل سواروں کیلئے ہیلمٹ اور لائسنس کی پابندی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ اس مسئلہ پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا کیونکہ جو شہری ڈیڑھ دو لاکھ کی موٹر سائیکل خرید سکتا ہے اسے ایک ہزار روپے کا ہیلمٹ بھی خریدنا چاہیے کیونکہ اس میں اسی کی جان کا تحفظ پنہا ں ہے اور جہاں تک لائسنس کا تعلق ہے اس پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور نہ ہی لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ کی اجازت ہو گی تاہم اس سلسلہ میں شہریوں کی سہولت کیلئے پاکستان کی تاریخ میں پہلا انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے لرنرلائسنس کی سہولت آن لائن کر دی گئی ہے لہٰذا شہری گھر بیٹھے متعلقہ ایپ کے ذریعے لرنر لائسنس بنوا سکتے ہیں یہی نہیں بلکہ اب تک بڑی تعداد میں لائسنس جاری کئے جا چکے ہیں اور روزانہ 200کے قریب لائسنسوں کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے نیز اس سلسلہ میں جو فیس لی جا رہی ہے وہ صرف کارڈ پرنٹنگ اور اس سے متعلقہ امور کا خرچ ہے جس میں حکومت کوئی منافع نہیں لے رہی۔

فیصل آباد میں صحافی کالونی کے قیام کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ وہ فیصل آباد کے صحافیوں کو کچھ نہ کچھ ضرور دے کر جانا چاہتے ہیں اور ایک ڈیڑھ ماہ قبل صحافیوں کے وفد سے ان کی ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں انہیں کہا گیا تھا کہ اگرماضی میں کسی لیول پر فیصل آباد میں صحافی کالونی کے قیام کیلئے کوئی کام ہوا ہے تو اس کی دستاویزات انہیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ فوری طور پر مزید اقدامات کر سکیں کیونکہ ان کے علم میں لایا گیا ہے کہ سرکاری سطح پرابھی تک فیصل آباد میں صحافی کالونی کا کوئی وجود نہیں لہٰذا وہ ایک بار پھر صحافی برادری سے کہتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی دستاویزات موجود ہیں تو انہیں فراہم کی جائیں تاکہ صحافی کالونی کے قیام کیلئے اقدامات کئے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں کچھ نہ کچھ مسائل کا سامنا تو ہوتا ہے تاہم عبداللہ پورفیصل آباد فلائی اوورپر کام کے باعث متبادل راستہ دے رہے ہیں لیکن اگر وہاں پانی کی بندش کا کوئی مسئلہ ہے تواسے چیک کر لیتے ہیں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی فیصل آباد انٹر نیشنل ایئرپورٹ پہنچے جہاں کمشنر فیصل آباد سلوت سعید اور ایئرپورٹ منیجر انور ضیا نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پرآر پی او ڈاکٹر عابد خان، ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔