واشنگٹن۔19ستمبر (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے صدر جو بائیڈن کو ملک میں 30 ویں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے اپنی سفارتی اسناد پیش کیں ۔
بلیئر ہاؤس میں گزشتہ روز منعقدہ تقریب میں صدر جو بائیڈن نے پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اہم عالمی اور علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تقریب میں ڈپلومیٹک کمیونٹی کے ارکان اور امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر پاکستانی سفیر نے اپنے ریمارکس میں صدر، وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کی طرف سے امریکا کی قیادت اور عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات کی بھرپور میراث ہے اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پائیدار بنیادیں ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے لیے امریکی امداد خاص طور پر اس کی ریاستی حیثیت کے ابتدائی مرحلے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات میں سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں اور ماحولیاتی تبدیلی، توانائی، صحت، تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کو بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا اقتصادی شراکت داری ہمارے باہمی تعلقات کا مرکز و محور ہے اور امریکا پاکستانی برآمدات کے لیے بدستور سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ پاکستانی سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان اہم تجارتی امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنی تجارت کو بڑھانے اور متبادل توانائی،ماحول دوست ٹیکنالوجی، صنعت، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، اعلیٰ تعلیم اور باہمی فائدے کے دیگر شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے لئے تیارہے۔
انہوں نے امریکا میں پاکستان کی بڑی اور متحرک شخصیات کےاہم کردار پر زور دیتے ہوئے انہیں دونوں ممالک کے درمیان ایک پل قرار دیا۔ پاکستانی سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی تحریک دینے اور باہمی مفادات کو فروغ دینے کے لیے سکیورٹی اور دیگر شعبوں میں منظم، وسیع البنیاد اور نتیجہ پر مبنی متواتر بات چیت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پرامریکی صدر جو بائیڈن نےرضوان سعید شیخ کو ایک بار پھر امریکا میں بطور سفیر تعیناتی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تعیناتی اور امریکا آمد ہر لحاظ سے اہم ہے۔
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ ہماری اقوام کے درمیان 75 سال سے زیادہ عرصے کی دوستی اور اقتصادی بات چیت ، سکیورٹی تعاون، عوامی سطح پر تعلقات اور ثقافتی تبادلے کے لیے ہماری مستقل وابستگی کی علامت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری ہمارے لوگوں اور دنیا بھر کے لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔ صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکا اپنے وقت کے سب سے اہم عالمی اور علاقائی چیلنجزسے نمٹنے کے لیے پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں، علاقائی سلامتی کے خطرات اور عالمی سطح پر صحت کی صورتحال کو درپیش اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے متحد ہیں۔ ہمیں سلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، اقتصادی ترقی، یو ایس پاکستان گرین الائنس کے فریم ورک اور خوشحالی میں مشترکہ مفادات کو اجاگر کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے اہم ہیں۔ ہم دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا پاکستان تعاون کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دوطرفہ تعلقات اور امریکا پاکستان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہشمند ہیں۔ صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ مشترکہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستانی سفیر کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔