کراچی۔ 14 فروری (اے پی پی):امریکہ کے ڈپٹی چیف آف مش اینڈریو شوفر نے میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی، کراچی کی تعمیر و ترقی اور دیگر امور کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق وفد میں امریکی قونصل جنرل کو نراڈ ٹریبل ، پولیٹکل آفیسر ویلڈن منٹگمری اور پولیٹکل اسپیشلسٹ صالح شاہ بھی شامل تھے جبکہ میئر کراچی کے ترجمان برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان اور محمد حنیف چھتانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے ملک میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات سے متعلق وفد کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے چھ ڈویژنز میں پاکستان پیپلزپارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے، کراچی کے 25ٹائونز میں سے 13ٹائونز میں پیپلزپارٹی کے منتخب چیئرمین فرائض انجام دے رہے ہیں،
کراچی کے دیگر 9ٹائونز میں جماعت اسلامی اور 3میں پاکستان تحریک انصاف کے منتخب چیئرمین موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی کا سب سے بڑا چیلنج پانی اور سیوریج کے مسائل ہیں، ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، پبلک اسپیس، پارکوں کی تعمیر بھی کراچی کے لئے بڑے چیلنجز ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت میں وفاقی حکومت کا حکومت سندھ کے ساتھ کوئی کوآرڈینیشن نہیں تھا۔ کراچی پاکستان کا کاروباری مرکز ہے اور ملک کی اقتصادی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے کراچی کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے خصوصی زون بنائے جاسکتے ہیں اور اس کے لئے جگہ دستیاب ہے، بین الاقوامی کمپنیز کراچی میں آئی ٹی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرسکتی ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ کراچی کے اولڈ سٹی ایریا میں نکاسی آب کا نظام بہت قدیم ہے اور تعمیرات کے باعث اسے مذید وسعت نہیں دی جاسکتی، زیادہ بارش ہونے کے باعث کراچی میں برساتی پانی سڑکوں پر جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے جسے جلد از جلد نکالنے کے لئے شہری حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا پڑتے ہیں، بہتر اور جامع حکمت عملی کے باعث کراچی میں اب مون سون کی بارشوں کے دوران شہر کی صورتحال قابو میں رہتی ہے اور برساتی نالوں کا بہائو معمول کے مطابق رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں کڈنی ہل پر پہلا سولر پارک تعمیر کیا گیا ہے، سولر پارک سے 100 کلو واٹ بجلی دستیاب ہوگی، کڈنی ہل اور ہل پارک کے درمیان چیئرلفٹ لگانے کا منصوبہ التوا کا شکار ہے،
سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے دونوں ہلز کے درمیان چیئر لفٹ نصب کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس سے یہاں سیاحت کو بہت زیادہ فروغ ملتا اور شہر میں تفریحی سہولیات میں اضافہ ہوتا، کڈنی ہل میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ درخت لگائے جاچکے ہیں اور کراچی کے لئے یہ بہترین اربن فاریسٹ بن گیا ہے، وفد نے میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب کو امریکی حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔