واشنگٹن۔16فروری (اے پی پی):امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے حکام کے اجلاس میں ملک میں یہودیوں کے ساتھ نفرت اور اسلاموفوبیا میں اضافے کے رجحا ن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ الجزیرہ کے مطابق اجلاس میں امریکا میں مقیم یہودی، عرب اور دنیا کے دیگر خطوں سے تعلق رکھنے والے عرب نوجوانوں کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں سیکنڈ جنٹلمین ڈگلس ایم ہوف، اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ اور یو ایس ایمبیسڈر ایٹ لارج برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی رشاد حسین نے شرکت کی۔اقوام متحدہ میں امریکی مشن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عہدیداروں نے فلسطینی عوام اور اسرائیلی عوام دونوں کے لیے امن، سلامتی اور وقار کے حصول اور نفرت پھیلانے والی بیان بازی اور تشدد میں حالیہ اضافہ کو روکنے کی کوششوں کا تذکرہ کیا
۔امریکی انتظامیہ کے حکام نے ملک میں مقیم مختلف کمیونٹیز کوا کٹھا کرنے اور بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کے لیے امریکی انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ حکام نے انسانی حقوقکے فروغ اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لیے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے امریکا کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔