اقوام متحدہ۔21ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ انسانیت نے فوسل فیول کے استعمال پر انحصار کر کے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز ’’کلائمیٹ ایمبیشن سمٹ‘‘ کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتے ہوئے غیر معمولی موسمی حالات اور عالمی درجہ حرارت کے باوجود گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے
اور تیل اور گیس کمپنیاں شاندار منافع کماتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ ایمبیشن سمٹ کوئی نامعقول فورم نہیں ،اس میں رہنما یا کابینہ کے وزرا مخصوص اقدامات کا اعلان کریں گے جو پیرس معاہدے کے تحت ان کے وعدوں کو پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے رواں سال درجہ حرارت میں خوفناک حد تک اضافے اور جنگلات میں لگنے والی آگ کے تاریخی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل آپ جیسے لیڈرز نے لکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری تک محدود کر سکتے ہیں، ہم اب بھی صاف ہوا اور سب کے لیے سستی ماحول دوست توانائی کی دنیا بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری تک محدود کر کے ماحولیاتی تبدیلی کے طویل مدتی تباہ کن اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔