
اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ انصاف کے شفاف عمل کے ذریعے عمران خان کی چوری ، منی لانڈرنگ ، بددیانتی ، اثاثوں میں اضافے اور جھوٹے سازشی بیانیے کی جانچ پڑتال ہونی چاہیے، پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہے ، آج پاکستان میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہے، عمران خان کے ساڑھے تین سالہ دور میں تمام سیاسی قیادت قید رہی۔ وہ بدھ کو یہاں پر یس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان نے مخالفین پر الزامات کی بھر مار کی، جیلوں میں ڈالا اور مخالفین پر آرٹیکل سکس کی کارروائیوں کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے عمران خان کی حکمرانی گئی ہے اس وقت سے اب تک ان کی جانب سے بددیانتی عروج پر ہے ، عمران خان نے پہلے امریکی سازش سے متعلق سائفر کو استعمال کیاا ب اس معاملے کو پس پشت ڈال رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عزت و وقار کو عمران خان نے دائو پر لگا دیا ،عمران خان نے پوری کوشش کی کہ ملک ڈیفالٹ ہو جائے اور حکمرانی کسی اور کے پاس نہ رہے ، اس کے ساتھ ساتھ عمران خان نے پاک فوج کے اعلی افسران کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور انھیں مختلف ناموں سے پکارتا رہا۔وہ آرمی چیف کو تاحیات توسیع کی پیشکیش کرتا رہا ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد ثابت ہوا کہ انہوں نے مالی خردبرد کیا ، تمام الزامات ٹھیک ثابت ہوئے جس کے نتیجے میں عمران خان کو نااہل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی چیف کی تقرری کا عمل شروع ہوا تو جو معاملات تھے وہ بھی ریکارڈ پر ہیں ،گذشتہ روز عمران خان کے خلاف جو سکینڈل سامنے آیا ہے۔ اس میں اہم بات یہ ہے کہ سعودی ولی عہد نے تحفے کے طور پر گھڑی دی تھی ، دوست ملک کے سربراہ کے تحفے کو تو ہمیشہ پاس رکھا جاتا ہے ، توشہ خانہ کے رولز میں بھی مرضی کی ترامیم کی جاتیں رہیں ، باہر سے جو پیسے لئے گئے اور جو جمع کرائے گئے ان کی تاریخوں میں بھی فرق ہے ، جو پیسہ عمران خان نے توشہ خانہ کے حوالے سے ظاہر کیا ہے وہ کس طرح پاکستان میں آیاہے ، سودا کتنے میں ہوا اس میں شامل تمام کرداروں کو پاکستان آکر بتانا ہوگا ۔
عمران خان نے معاملہ عدالت میں لیکر جانے کی بات کی ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں سب چیزیں اور ریکارڈ سامنے آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فرح گوگی اور ان کے خاوند کو حکومت پنجاب سے این آر او دلوایا گیا یہ معاملات بھی عدالت کے سامنے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کسی ایسے شخص کو جوسب کو بددیانت کہتا ہے اس کی بڑھکوں اور گالم گلوچ سے یہ سلسلہ ختم نہیں ہونے دیں گے ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ محمد نواز شریف 10 ہزار درہم نہ لینے پر تاحیات نااہل کیا گیا، انکی بیٹی کو سزا دی گئی، زرداری اور ان کی ہمشیرہ کو نیب کے ذریعہ پکڑا گیا ہے ، عمران خان نے تمام سیاسی اقدار عبور کیے ، اب موقع آگیا ہے کہ اسی پیمانے پر قانون اور آئین کے مطابق ان معاملے کا جانچا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں کہ فرح گوگی کون ہیں، پیسے کیوں لئے، آج بھی باہر بیٹھ کر فرح گوگی پنجاب کی سیاست پر اثر انداز ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ پنجاب کی حدود میں ہوا ، اگر مرضی کی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی تو وفاقی حکومت پر تنقید کی بجائے وزیراعلی پنجاب پرویز الہی سے پوچھا جائے۔انہوں نے کہا کہ قاتلانہ حملے کا ملزم آج تک کسی عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا ، اس معاملے کے تمام محرکات سامنے آنے چاہئیں ۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ القادر ٹرسٹ کی زمین کیسے حاصل کی گئی، پہلے فروخت پھر گفٹ کے معاہدے کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج پورے ملک میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے ، ملک میں قانون کی حکمرانی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ پوری دنیا میں عمران خان کے گھڑی چوری معاملے پر جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور توشہ خانہ کمیٹی سربراہ ہم نے ایک ماہ پہلے اپنی سفارشات بھیج دیں ہیں کہ تمام تحائف وزیراعظم آفس کی راہداریوں میں رکھیں جائیں ، آج دنیا سے ملنے والے تحائف شوکیسز میں پڑے ہوئے ہیں ۔ اگر کوئی تحفہ لینا چاہتے ہیں تو اس کے لئے بھی قواعد بنا دیئے گئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اور ہمارے اہلخانہ نے سینکڑوں انکوائریاں بھگتی ہیں، عمران خان کو بھی اب بھگتنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف،مریم نواز ، آصف زرداری اور انکی ہمشیرہ والا نہیں بلکہ انصاف کے شفاف عمل کے ذریعے عمران خان کی چوری ، منی لانڈرنگ ، بددیانتی ، اثاثوں میں ہونے والے اضافے اور جھوٹے سازشی بیانیے جیسےمعاملات کی جانچ پڑتال ہونی چاہئے ۔