اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):اقتصادی اور تعلیمی ماہرین نے قومی معیشت کے فروغ کیلئے برآمدات میں اضافہ اور ٹیکس وصولی کے نظام میں بہتری کو بنیادی تقاضا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی آزادی وسیع تر خوشحالی، معیار زندگی میں بہتری اور تخفیف غربت کو یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے زیر اہتمام ’’اقتصادی خود مختاری کی جانب پیشرفت‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو انفارمیشن گروپ کے زیر تربیت افسران کی تدریسی سرگرمیوں اور پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا حصہ تھا۔
یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہدایت اﷲ خان، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کے ریسرچ اکانومسٹ صدام حسین اور انفارمیشن گروپ کی زیر تربیت افسر صباء جاوید نے سیمینار کے موضوع پر تفصیلی اظہار خیال کیا۔ ڈاکٹر ہدایت اﷲ خان نے اپنے خطاب میں معاشی آزادی، یکساں مواقع کی فراہمی، متعلقہ مختلف محکموں کی طرف سے بھرپور سہولت کے ساتھ ریاست کے ہر شہری کو کاروبار کرنے یا اپنی پسند کے شعبہ میں صنعت کے قیام/کاروبار کرنے کیلئے مساوی مواقع میسر آنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کاروبار کرنے اور ٹیکس ادائیگیوں کے طریقہ کار میں آسانی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ورلڈ اکنامک فریڈم انڈیکس کا موازنہ جاتی تجزیہ پیش کرتے ہوئے معاشی آزادی کیلئے مالیاتی صحت اور قانون کی حکمرانی کے مختلف عوامل پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی آزادی وسیع تر خوشحالی اور تخفیف غربت کو یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنازعات کے امکان کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ معیار زندگی میں بہتری لانے کا بھی باعث بنتی ہے۔ ریسرچ اکانومسٹ صدام حسین نے تاریخ کے مختلف مراحل میں پاکستان کی معیشت کی نمو کے رجحان اور اس کے ساتھ ساتھ ملک کو درپیش اقتصادی مشکلات کا احاطہ کیا۔
انہوں نے کلیدی پالیسی مداخل کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ معیشت کی بہتری کو ہر قسم کے ملحوظات پر فوقیت حاصل ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سول سروسز اصلاحات، ہمہ گیر انٹرنیٹ رسائی اور غیر ضروری انتظامی اخراجات میں کمی قومی معیشت کے فروغ کیلئے کلیدی عوامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ون ونڈو آپریشن پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی نمو اور ترقی کے حصول کیلئے ڈی ریگولیشن، ڈیجیٹیلائزیشن، پرائیویٹائزیشن کلیدی عناصر ہیں۔
صباء جاوید نے اپنی پریزنٹیشن میں موجودہ اقتصادی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے معیاری برآمدات میں اضافہ کیلئے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کے فروغ پر زور دیا تاکہ ملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو اور معیشت میں استحکام پیدا ہو۔
بعد ازاں مقررین نے شرکاء کے سوالات کے جواب بھی دیئے جس کی نظامت کے فرائض زیر تربیت افسر ثانیہ صفدر نے انجام دیئے۔ جائنٹ سیکرٹری اطلاعات و نشریات ارشد منیر نے مقررین کو سوویینئر پیش کئے اور اپنے مختصر کلمات میں یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلہ میں سیمینار کے انعقاد پر انفارمیشن سروسز اکیڈمی کی کاوشوں کو سراہا اور وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے مستقبل میں تدریسی سرگرمیوں کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ تقریب کے اختتام پر ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن سروسز اکیڈمی نے معیشت کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کرنے پر مقررین کا شکریہ ادا کیا۔