انفلوئنزا کی ممکنہ وباءسے تحفظ کے لئے عالمی ادارہ صحت کے اقدامات

واشنگٹن ۔ 18 مارچ (اے پی پی) عالمی ادارہ صحت انفلوئنزاکے بارے میں عالمی سطح پر حکمت عملی کا آغاز کر رہا ہے جس کا مقصد ملکوں کو اسکی آئندہ ممکنہ وباءسے محفوظ رکھنا ہے کیونکہ اس سے لاکھوں افراد کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سوال یہ نہیں ہے کہ آیا عالمی سطح پر انفلوئنزا کی وبا پھوٹنے والی ہے بلکہ کب یہ مہلک مرض حملہ آور ہو سکتا ہے۔ ادارہ اسے عوامی صحت کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتا ہے جو اس وقت دنیا کو لاحق ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اور ہفتوں یا مہینوں میں دنیا کے ہر کونے تک پہنچ سکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کی حکمت عملی کا مقصد اس وباءپر کنٹرول کرنا ہے اور اس کے تحت ملکوں کی مدد کرنا مقصود ہے کہ وہ ایسے امراض پر نظر رکھنے کے نظام کو بہتر بنائیں اور انفلوئنزا کی وباءکی روک تھام اور اس پر کنٹرول کے لئے عالمی سطح پر بہتر طریق کار متعارف کرائے جائیں۔عالمی ادارہ صحت میں انفلوئنزا کی روک تھام کی تیاری اور ردعمل کے لئے نگران سربراہ این معین کا کہنا ہے کہ اس کے لئے ویکسین کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جو لمبے عرصے تک موثر ثابت ہو سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرض کا مقابلہ کرنے کے لئے بہتر دوائیں اور بہتر علاج بھی درکار ہے۔این موعین کا کہنا ہے کہ تمام ممالک معمول کے پروگراموں کے ذریعے اس مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو سکتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے ایک اندازے کے مطابق ہر سال ایک ارب افراد فلو میں مبتلا ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے 2 لاکھ 90 ہزار سے لیکر 6 لاکھ 50 ہزار کے درمیان اموات ہوتی ہیں۔