اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غاصبانہ قبضے اور انسانیت سوز مظالم کے خلاف یوم سیاہ کے حوالے سے گذشتہ روز ایک سیمینار اور واک کا انعقاد کیا۔پہلے مرحلے میں یونیورسٹی کے اندر ایک ریلی نکالی گئی جس میں اساتذہ، افسران، ملازمین اور طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔ریلی کے شرکاء نے "ہم تمھارے ساتھ ہیں ” ” کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے” اور "کشمیریوں سے کیا رشتہ:لااللہ الاللہ "کے لکھے ہوئے بینرز اور پوسٹرز تھامے ہوئے تھے اور’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعرے لگارہے تھے۔
ریلی کے بعد کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ مقررین نے عالمی برادری سمیت انسانی حقوق کے اداروں سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔مقررین نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔انہوں نے مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لئے سوشل میڈیا کے موثر استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے جنرل سیکریٹری، شیخ عبدالمتین نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام نے ہمیشہ کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد کی ہے۔ وہ کہہ رہے تھے کہ کشمیریوں کا اللہ کے بعد اگر کوئی سہار ا ہے تو وہ مملکت خداداد پاکستان ہے، کشمیری عوام کی مدد کے لئے مالی اور زبان کی جہاد کی ضرورت ہے۔ شیخ عبدالمتین کا کہنا تھا کہ کشمیری لوگ پاکستان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ مضبوط پاکستان کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے۔
مقررین میں بحالی فاؤنڈیشن کے صدر، مدثر رشید، پی ٹی وی ورلڈ کے ایگزیکٹو پروڈیوسر، جمشید سلطان ملک، ٹی وی اینکر اور معروف دانشور، میاں ثناء اللہ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ڈاکٹر سید اکمل شاہ، یونیورسٹی کی سیرت چئیر کے چئیرمین، پروفیسر ڈاکٹر شمس الرحمن، ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ ایڈوائزری اینڈ کونسلنگ سروسز کے ڈائریکٹر سید غلام کاظم علی، شعبہ تاریخ کی چئیرپرسن، ڈاکٹر کشور سلطانہ اور ڈاکٹر عبدالباسط مجاہدشامل تھے۔تقریب کا اہتمام شعبہ تاریخ نے یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ ایڈوائزری اینڈ کونسلنگ سروسز کے تعاون سے کیا تھا۔